لاہور(سچ خبریں) وزیراعظم عمران خان نے لاہور میں پنجاب ایجوکیشن کنونشن سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ ہمیشہ سوچتا ہوں پنجاب حکومت نے وہ کام کیے جو کوئی صوبہ نہیں کررہا ہے، لیکن کسی کو پتا ہی نہیں چل رہا، لوگ کہتے ہیں پنجاب تباہ ہوگیا، اس کی وجہ یہ ہے کہ اچھے کاموں میں آپ اپنا نام نہیں بنانا چاہتے ، پچھلی حکومت تھوڑے سے کام کی بہت زیادہ پروجیکشن کرتی تھی، ہمارے ملک میں بدقسمتی سے تعلیم کے اوپر کسی نے زور نہیں دیا، تعلیم کبھی ترجیح نہیں رہی، ہماری جس طرح کی جمہوریت رہی ہے، اس میں جو بھی پاور میں آتا تھا، وہ سوچتا تھا اگر میٹرو بنانی ہے تو وہ الیکشن جیتنے کیلئے پانچ سالوں میں بناتے، پانی پر سستی بجلی بن سکتی تھی لیکن ڈیم نہیں بنائے، ملٹری ڈکٹیٹرشپ نے 2بڑے ڈیم بنائے، مستقبل کا سوچ کر کبھی بجلی پیدا نہیں کی گئی، ہم نے اپنے جنگلات تباہ کردیے، اگر ہم 10ارب درخت نہ لگائیں تو ہم نوجوانوں کا مستقبل تباہ کریں گے۔
یکساں نصاب تعلیم حکومت کی بڑی کامیابی ہے،انگریزنے تھوڑے سے انگلش میڈیم سکول اس لیے بنائے تاکہ وہ ہندوستان میں ایسی کلاس بنائے جو ان کی طرح سوچے اور ان کے رویے بھی انگریز کی طرح ہوں، اس طرح کی کلاس بنائی، اس نظام کے تحت ہمیں کلچر اور دین سے دور کیا، جب ہم آزاد ہوئے تھے ہمیں اپنا تعلیم کا نظام درست کرنا چاہیے تھا، تاکہ قوم بنتی، ہم تین نظاموں میں بٹ گئے دینی مدارس، اردو اور انگلش میڈیم ، انگلش ،ہمارے ہاں ذہنی غلامی انگلش میڈیم نظام سے آئی،جو بھی ملک اوپر جارہے ہیں وہ ایک قوم بناتے ہیں، چین، فرانس جاپان میں کتنے تعلیمی نظام ہیں؟ہمیں انگریزکا طبقاتی نظام تیزی سے ختم کرنا ہوگا، اگر آج کسی نے پیسا بنانا ہے تو انگلش میڈیم سکول بنالیں، ہمارے ہاں تقریب میں تقریر انگلش میں کی جاتی ہے لیکن 80 فیصد لوگوں کو انگلش نہیں آتی۔
ہمارے قومی اسمبلی اور سینیٹ میں بھی تقریر انگریزی میں کی جاتی ہے، انگریزی پڑھیں لیکن اس کو علامت نہ بنائیں، یہ عوام کی توہین ہے، کبھی سنا ہے کہ برطانوی پارلیمنٹ میں فرنچ یا چین میں انگلش بولنا شروع کردی جائے؟ انگریزی دوسروں کو متاثر کرنے کیلئے بولی جاتی ہے۔عمران خان نے کہا کہ ٹیکنالوجی کرپشن روکنے کا بہترین طریقہ ہے، ایف بی آر میں ٹیکنالوجی لانے کی کوشش کررہے ہیں۔