لاہور(سچ خبریں) پنجاب حکومت نے گزشتہ برس ستمبر میں جنوبی پنجاب کے سیکریٹریٹ قائم کرنے کے لیے جاری کردہ نوٹی فکیشن کو واپس لینا انسانی غلطی قرار دے کر اُسی نوٹی فکیشن کو واپس لے لیا 29 مارچ کو جنوبی پنجاب کے سیکریٹریٹ کے بارے میں نوٹی فکیشن واپس لینے کے بعد بارے میں گورنر چوہدری سرور نے فوراً تردید کی تھی کہ ان کے سیکرٹریٹ نے اس طرح کا کوئی نوٹی فکیشن جاری کیا۔
اس دوران الجھاؤ برقرار رہا وزیر اعلی عثمان بزدار کے ہمراہ وفاقی وزیر خسرو بختیار نے میڈیا کو بریفنگ دی اور اعلان کیا کہ دونوں نوٹی فیکیشن کو واپس لے لیا گیا ہے۔
انہوں نے وضاحت کی کہ 29 مارچ کے نوٹی فکیشن، جس میں جنوبی پنجاب کے سیکرٹریٹ کو ختم کرنے کا تاثر تھا، وہ دراصل ‘تکنیکی اور انسانی غلطی’ تھی۔
انہوں نے مزید کہا کہ حکومت نے کارروائی کی ہے اور اس پر عمل درآمد اور کوآرڈی نیشن (آئی اینڈ سی) کے سیکریٹری مختار مسعود کو خصوصی ڈیوٹی پر افسر بنایا گیا ہے۔
پاکستان تحریک انصاف کے منشور میں جنوبی پنجاب کو صوبہ بنانے کا عہد کیا گیا ہے۔حکومت نے انتظامی طور پر اس صوبے کو تین ڈویژنوں ملتان، بہاولپور اور ڈی جی کو الگ کردیا تھا۔
عثمان بزدار نے کہا کہ حکومت جنوبی پنجاب سیکریٹریٹ کی سطح پر تمام صوبائی محکموں کو تبدیل کرنے پر غور کررہی ہے۔
صوبائی وزیر خزانہ ہاشم جوان بخت کی سربراہی میں وزارتی کمیٹی سیکریٹریٹ کا سنگ بنیاد رکھنے کے علاوہ اس معاملے کے بارے میں 7 دن کے اندر سفارشات پیش کرے گی۔
اس سے قبل پنجاب حکومت جنوبی پنجاب سیکریٹریٹ سے 16 میں سے 5 محکموں ایس اینڈ جی اے ڈی، پی اینڈ ڈی، فنانس، لا اور ہوم ہٹانے پر غور کر رہی تھی کیونکہ ان میں عوامی سطح پر کوئی رابطہ نہیں ہوتا۔
جس کے بعد فنانس اور پی اینڈ ڈی محکمے کے حوالے سے بیوروکریسی نے یہ سوال اٹھایا کہ ایک صوبائی اکاؤنٹ کو 2 مختلف منیجر کیسے چلا سکتے ہیں۔
تاہم وزیراعلیٰ کی نئی ہدایت نہ صرف ان پانچوں محکموں کو برقرار رکھے گی بلکہ مزید محکمے جنوبی پنجاب کے سیکریٹریٹ میں جاسکتے ہیں۔
عثمان بزدار نے کہا کہ موجودہ حکومت جنوبی پنجاب پر خصوصی توجہ مرکوز کررہی ہے اور اس نے سابقہ حکومت کے جنوبی پنجاب کے بجٹ کو بڑھا کر 33 فیصد کردیا ہے۔
انہوں نے کہا کہ اس کا مقصد یہ یقینی بننا ہے کہ جنوبی پنجاب میں تمام فنڈز بغیر کسی خوف کے دوبارہ استعمال کیے جا سکیں۔وزیراعلیٰ نے کہا کہ جنوبی پنجاب کے لیے نوکری کے کوٹہ سے متعلق بل کابینہ کے سامنے پیش کیا جائے گا۔
عثمان بزدار نے کہا کہ وہ ایک مہینہ ملتان اور دوسرا بہاولپور میں گزاریں گے اور مزید کہا کہ تمام وزرا ہر ماہ ملتان اور بہاولپور جائیں گے تاکہ مقامی لوگوں کے معاملات کو ان کے دہلیز پر نمٹا جاسکیں۔
وفاقی وزیر خسرو بختیار نے جنوبی پنجاب کے لوگوں میں نوٹی فکیشن کے تناظر میں پیدا ہونے والے تحفظات کو دور کرنے پر عثمان بزدار کا شکریہ ادا کیا۔