لاہور: (سچ خبریں) پنجاب میں سیاسی تبدیلی کے لیے حکمرن اتحاد وزیراعلیٰ پنجاب کے خلاف تحریک عدم اعتماد لانے پر بھی متفق ہو گئے۔جنگ اخبار کی رپورٹ میں دعویٰ کیا گیا ہے کہ نوازشریف، آصف زرداری اور چوہدری شجاعت کی طرف سے بھی اس آپشن کے استعمال پر آمادگی ظاہر کی گئی۔رواں ہفتے تحریک عدم اعتماد اسمبلی سیکرٹریٹ میں جمع ہونے کا امکان ہے۔
ذمہ دار ذرائع کے مطابق مسلم لیگ ق کے سربراہ چوہدری شجاعت حسین کے ساتھ پنجاب اسمبلی میں ق لیگ کی پارلیمانی پارٹی اکثریت کے روابط کے بعد حکمران اتحاد کے قائدین نے باہمی مشاورت میں اس بات پر بھی غور کیا گیا کہ بدلتے سیاسی حالات میں وزیراعلیٰ پنجاب کی طرف سے اسمبلی کو توڑنے کے آئینی آپشن کے استعمال کے امکان کو رد نہیں کیا جا سکتا جس کو روکنے کے لیے ضروری ہے کہ پنجاب اسمبلی میں وزیراعلیٰ پنجاب کے خلاف تحرک عدم اعتماد جمع کروا دی جائے۔
رپورٹ میں مزید بتایا گیا ہے کہ تحریک عدم اعتماد کا ڈرافٹ تیار کرکے حکمران اتحاد کے قائدین کو ارسال کر دیا گیا ہے جب کہ نوازشریف، آصف زرداری اور چوہدری شجاعت حسین کی طرف سے اس آئینی آپشن کے استعمال پر آمادگی کا اظہار کر دیا گیا۔قبل ازیں اس حوالے سے پاکستان تحریک انصاف کے رہنما افتخار درانی کا کہنا ہے کہ اپوزیشن نے پنجاب میں پی ٹی آئی کی حکومت گرانے کے لیے ہوم ورک مکمل کر لیا۔
انہوں نے نجی میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے مزید کہا کہ حکومت کو گرانے کی سازش کی جا رہی ہے، ہمارے لوگوں کو فون آ رہے ہیں اور نہیں پارٹی چھوڑنے کے لیے کہا جا رہا ہے۔اپوزیشن کی پنجاب حکومت گرانے کی کوششوں سے متعلق عمران خان کو بھی آگاہ کر دیا گیا ہے اور جو لوگ پارٹی چھوڑیں گے نااہلی اُن کا انتظار کر رہی ہے ، اگر انہیں اپنی سیاست پیاری نہیں ہے تو بےشک پارٹی چھوڑ دیں۔ افتخار درانی نے یہ بھی کہا کہ اپوزیشن نے پنجاب حکومت کو گرانے کے لیے ہوم ورک مکمل کر لیا تاہم اس پر عمل درامد کے لیے کوششیں کی جا رہی ہیں۔ ہم سیاسی میدان میں انہیں دوبارہ شکست دیں گے اور واپس حکومت قائم کریں گے۔