اجلاس سے متعلق سیکرٹری پنجاب اسمبلی محمد خان بھٹی نے کہا کہ آج کوئی خاص کارروائی نہیں ہوگی بلکہ اسپیکر صرف شیڈول جاری کریں گے انہوں نے کہا کہ قائد ایوان کے انتخاب کے لیے آج ووٹنگ نہیں ہو گی، یہ اسپیکر کا اختیار ہے کہ وہ اتوار کو ووٹنگ کرواتے ہیں یا پیر کو. ادھر پاکستان مسلم لیگ (ن) کے قائد نوازشریف کے سمدھی اور سابق وزیرخزانہ اسحاق ڈار نے دعویٰ کیا ہے کہ پنجاب میں جہانگیر ترین گروپ متحدہ اپوزیشن کے امیدوار حمزہ شہباز کی حمایت کرے گا.
دریں اثناءپنجاب کی وزارتِ اعلی کے معاملے پر پاکستان تحریکِ انصاف کے چھینہ گروپ نے چوہدری پرویز الہٰی کی حمایت کردی ہے اس سلسلے میں تحریک انصاف کے چھینہ گروپ کے 14 ارکان نے پنجاب اسمبلی کے اسپیکر چوہدری پرویز الہٰی سے ملاقات کی اور وزارتِ اعلیٰ کے لیے انہیں بھرپور حمایت کا یقین دلایا. چوہدری پرویز الہٰی سے ملاقات کرنے والوں میں ریٹائرڈ کرنل غضنفر، اعجاز بندیشہ، شہاب الدین، خواجہ داﺅد سلیمانی اور دیگر شامل تھے وزیر اعلیٰ پنجاب عثمان بزدار کا استعفیٰ قبول ہونے اور صوبائی کابینہ تحلیل ہونے کے بعد وزیراعلیٰ پنجاب کے انتخاب کے سلسلے میں پنجاب اسمبلی کا اجلاس 11 بجے شروع ہو گا.
پنجاب اسمبلی میں ارکان کی کل تعداد 371 ہے پنجاب اسمبلی میں تحریک انصاف کے ارکان کی تعداد 183، مسلم لیگ( ن) کے ارکان کی تعداد 165، مسلم لیگ( ق) کے ارکان کی تعداد 10 ہے پنجاب کے ایوان میں پیپلز پارٹی کے ارکان کی تعداد 7 ہے، 5 ارکان آزاد ہیں، ایک رکن کا تعلق راہِ حق پارٹی سے ہے.