(سچ خبریں)پشاور کی جامع مسجدکوچہ رسالدار میں جمعہ کے روز ہونے والے خودکش دھماکے میں اب تک 57 افراد کے شہید ہونے کی تصدیق ہوچکی ہے جب کہ 190 سے زائد زخمی ہیں جبکہ پولیس اور دیگر سیکورٹی فورسسز نےمسجد کا محاصرہ کررکھا ہے اور اس میں کسی کو داخلے کی اجازت نہیں۔
شہر کی فضا سوگوار ہے اور جاں بحق ہونے والوں کی نماز جنازہ و تدفین کا سلسلہ بھی جاری ہے جب کہ پولیس اور دیگر قانون نافذ کرنے والے اداروں نےمسجد کا محاصرہ کررکھا ہے اور اس میں کسی کو داخلے کی اجازت نہیں۔
پشاور دھماکے کا مقدمہ درج کرنے کے لیے محکمہ انسداد دہشتگردی کو مراسلہ ارسال کیا گیا ہے جو ایس ایچ او کی مدعیت میں جاری کیا گیاہے۔
مراسلے میں کہا گیا ہے کہ خودکش حملہ آور نے مسجد میں داخل ہونے سے پہلے پولیس اہلکاروں کونشانہ بنایا اور حملہ آور نے مسجد کے اندر نمازیوں پر فائرنگ کی پھر خودکش دھماکا کیا، دھماکے سے مسجد کی عمارت کو نقصان پہنچا۔
واضح رہے کہ مسجد کوچہ رسالدار میں خودکش حملہ تقریباً ایک بجکر 55 منٹ پر ہوا جس میں حملہ آور نے پہلے فائرنگ کی اور پھر مسجد کے اندر جاکر خود کو دھماکے سے اڑالیا۔
رپورٹس کے مطابق وزیراعلیٰ خیبر پختون خوا محمود خان سمیت دیگر حکام نے پولس لائنز میں شہید پولیس اہلکاروں کی نماز جنازہ میں شرکت کی۔
واضح رہے کہ پشاور کے علاقے قصہ خوانی بازار کی جامع مسجد میں نماز جمعہ کے دوران خودکش دھماکے کے نتیجے میں 57 افراد شہید جبکہ 197 زخمی ہوئے۔