اسلام آباد: (سچ خبریں) ترجمان دفتر خارجہ ممتاز زہرہ نے کہا ہے کہ پاکستان کے یورپی یونین سے اہم اور وسیع تعلقات ہیں، پاکستان کی تجارت کے لیے جی ایس پی پلس اہم ستون ہے، اگلے ہفتے امریکی فارن ریلیشن کمیٹی کے پاکستان پر اجلاس سےآگاہ ہیں۔
اسلام آباد میں پریس بریفنگ کرتے ہوئے ترجمان دفتر خارجہ نے بھارت کے میزائل تجربے کے حوالے سے بات کرتے ہوئے کہا کہ پاکستان نے 11 مارچ کو بھارتی میزائل تجربے کا نوٹس لیا ہے۔
انہوں نے کہا کہ بھارت نے پاکستان کو اس تجربے پر معاہدے کے تحت پہلے آگاہ کیا تھا، تاہم یہ یہ آگاہی معاہدے کے مطابق تین روز قبل نہیں دی گئی، معاہدے کے مطابق آگاہی دے جانی چاییے تھی۔
پاک-افغان صورتحال پر ترجمان دفتر خارجہ نے کہا کہ پاکستان افغانستان کے ساتھ قریبی رابطے میں ہے، دونوں ممالک کے درمیان رابطے کے بہت سے چینلز موجود ہیں، افغانستان کے ساتھ دہشتگردی سمیت دیگر ایشوز پر بات چیت ہوتی رہتی ہے۔
ممتاز زہرہ بلوچ نے اسرائیل فلسطین جنگ پر گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ پاکستان نے او آئی سی وزرائے خارجہ اجلاس میں فلسطین کی صورتحال پر بات کی تھی، پاکستان نے فلسطین کے ایشو پر او آئی سی میں متحرک کردار ادا کیا ہے، فلسطینی عوام کا قتل عام بند ہونا چاہیے۔
ممتاز زہرہ بلوچ نے کہا کہ غزہ میں امدادی کارکنوں پرحملہ قابل مذمت ہے، رفح میں خوراک کی تقسیم کے دوران اسرائیلی حملوں کی پاکستان بھرپور مذمت کرتا ہے، اسرائیل عالمی قانونین کی خلاف ورزی کررہا ہے، اسرائیل سلامتی کونسل کی قراردادوں کی خلاف ورزی کررہا ہے۔
پاکستانی الیکشن پر امریکی کانگریس میں سماعت کے معاملہ پر ترجمان دفتر خارجہ نے کہا کہ اس حوالے سے سب کیمٹی کا اجلاس 29 مارچ کو شیڈول ہے، پاکستان امریکا کے ساتھ تعلقات کو اہمیت دیتا ہے، امید کرتے ہیں کہ امریکی کانگریس دونوں ممالک کے درمیان تعلقات کے لیے کردار ادا کرتی رہے گی۔
ان کا مزید کہنا تھا کہ یورپین یونین کے ساتھ جی ایس پی پلس پروگرام بہت اہم ہے، پاکستان کی تجارت کے لیے جی ایس پی پلس اہم ستون ہے، پاکستان اور یورپین یونین جی ایس پی پلس کے تحت کام کرتے رہیں گے، اگلے ہفتے امریکی فارن ریلیشن کمیٹی کے پاکستان پر اجلاس سےآگاہ ہیں۔