سچ خبریں:ایک صیہونی قیدی نے عدالت میں رپورٹ دی کہ اسے حکومت کے سکیورٹی اہلکاروں نے شدید تشدد کا نشانہ بنایا ہے۔
اسرائیل ہیوم اخبارنے صیہونی جیلوں میں تشدد کے حوالے سے ایک رپورٹ شائع کی گئی ہے جس سے ظاہر ہوتا ہے کہ صہیونی سکیورٹی اہلکار اپنے مقاصد کے لیے کسی بھی ذریعے کو استعمال کرتے ہیں، اس حوالے سے سابق اسرائیلی وزیر اعظم بنجمن نیتن یاہو کے مقدمے کے اہم گواہوں میں سے ایک ہافٹ ہافٹس نے بدھ کو کہا کہ پولیس کے تفتیش کاروں نےاسے دھمکی دی کہ اگر اپنے سابق صدر نے کے خلاف بات نہیں کی تو انہیں تباہ کر دیا جائے گا۔
نیتن یاہو کے خاندان کے سابق ترجمان اور قریبی ساتھی نیر ہافٹس نے مزید کہاکہ مجھے بہت زیادہ خطرہ ہے اور اگر میں نے اس طرح گواہی نہیں دی جس طرف وہ چاہتے ہیں تو وہ میرے خاندان کو تباہ کر دیں گے، یہ بات وہ مجھے درجنوں بار بتا چکے ہیں، انہوں نے مزید کہا کہ پولیس کی پوچھ گچھ کے دوران انہیں صرف روٹی کے ٹکڑے اور سینڈوچ دیے جاتے تھے جو وہ سارا ہفتہ اپنےگھٹنوں پر رکھ کر یا پوچھ گچھ کی میز پر کھاتے تھے۔
نیتن یاہو کے قریبی اس رکن کے مطابق، جب انہوں نے پسو کے کاٹنے کے علاج کے لیے درخواست دی تو ان کی درخواست کو کئی بار مسترد کر دیا گیا اور دوران تفتیش انہیں خبردار کیا گیا کہ وہ اپنے مستقبل کے بارے میں سوچ لیں ۔
واضح رہے کہ رشوت خوری، دھوکہ دہی اور عوامی اعتماد کو ٹھیس پہنچانے کے الزامات کا سامنا کرنے والے سابق اسرائیلی وزیراعظم بنجمن نیتن یاہو کے مقدمے کی سماعت تین ماہ کی تاخیر کے بعد ستمبر میں دوبارہ شروع ہوئی۔