نیویارک (سچ خبریں) اقوام متحدہ میں پاکستان کےمستقل مندوب منیراکرم نے انسانی حقوق کی بنیاد پر افغان عوام کی مدد کرنے کی عالمی برادری سے اپیل کی ہے، آج افغانستان اپنی تاریخ کےاہم موڑپرکھڑاہے، گزشتہ4دہائیوں میں لاکھوں افغان جاں بحق ہوچکےہیں، 18ملین افغان عوام کو امداد کی فوری ضرورت ہے۔
تفصیلات کے مطابق افغانستان کی صورتحال پراقوام متحدہ کی سلامتی کونسل کااجلاس ہوا ، اقوام متحدہ میں پاکستان کےمستقل مندوب منیراکرم نے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ افغانستان کی صورتحال سےسب سےزیادہ پاکستان متاثرہوا، پاکستان میں اب بھی30لاکھ افغان مہاجرین موجودہیں۔
پاکستان کےمستقل مندوب نے کہا کہ افغانستان کےمنجمد اکاؤنٹس کی بحالی ضروری ہے، عالمی برادری کو افغانستان میں مصروف عمل رہنا چاہیے، افغانستان میں بڑے پیمانے پر خون ریزی ہونے سے روکی گئی ہے۔
ان کا کہنا تھا کہ افغان سرزمین کسی دوسرےملک کیخلاف استعمال نہیں ہونی چاہیے، ماضی میں افغان سرزمین کوپاکستان کیخلاف استعمال کیاگیا، افغان حکومت امن،انسانی حقوق کی پاسداری یقینی بنانےکیلئےتشکیل دی گئی ، عالمی برادری انسانی حقوق کی بنیاد پر افغان عوام کی مددکرے اور طالبان حکومت سے اپیل ہےافغانستان میں مدد کیلئےیواین سے تعاون کرے۔
پاکستان کی جانب سے امداد کے حوالے سے منیراکرم نے کہا کہ پاکستان نےپہلےہی افغان عوام کی امدادکاکام شروع کر دیا ہے، 3پاکستانی طیارے امدادی سامان لے کر کابل پہنچ چکے ہیں ، اگلے مرحلےمیں زمینی امدادی سامان روانہ کیاجائے گا۔
پاکستان کےمستقل مندوب کا کہنا تھا کہ پاکستان افغانستان میں وسیع البنیادحکومت کوانتہائی اہمیت دیتا ہے،معارضی حکومت کےبعدتمام طبقات پر مشتمل حکومت کےحامی ہیں،م 20سالوں میں 10لاکھ افغان جنگ کی بھینٹ چڑھ گئے اور افغان جنگ میں پاکستان مے80ہزارجانوں کی قربانیاں دیں۔
افغانستان سے انخلا کے حوالے سے انھوں نے کہا کہ 30ممالک کے10ہزار سےزائد افراد کےافغانستان سےانخلامیں مددکی، انخلا کےبعدقانون،جرائم کی روک تھام کیلئےموجودہ حکومتی ڈھانچہ اہم تھا۔منیراکرم نے خبر دار کیا کہ دہشت گرد تنظیمیں افغانستان کی موجودہ صورتحال سےفائدہ اٹھا سکتی ہیں ، ان تنظیموں میں داعش ،القاعدہ ،ٹی ٹی پی اور جند اللہ شامل ہیں،اقوام عالم کوموجودہ افغان حکومت کاساتھ دینا ہو گا۔