اسلام آباد (سچ خبریں) تفصیلات کے مطابق پاکستان نے افغانستان سے مہاجرین کی ممکنہ آمد سے متعلق انتظامات مکمل کرلیے ہیں۔ ذرائع کے مطابق افغان کمشنریٹ نے تین کراسنگ پوائنٹس کےقریب مہاجر کیمپوں کے لیے مقامات کی نشاندہی کرلی جہاں طور خم باڈرکے قریب ضلع خیبر، غلام خان بارڈرکے قریب شمالی وزیرستان میں کمیپ لگیں گے۔
ذرائع نے کہا کہ چترال میں ارندو کراسنگ پوائنٹ کے قریب ضرورت پڑنے پرکمیپ قائم ہوں گے، افغانستان سے 5 لاکھ سے7 لاکھ مہاجرین پاکستان آسکتے ہیں۔ کمشنرافغان مہاجرین عباس خان نے کہا کہ پاکستان نے مزید افغان مہاجرین کو آنے کی اجازت نہ دینےکا فیصلہ کیا ہے تاہم اگر کوئی انسانی المیہ ہوا تو پاکستان اس کے لیے مکمل طور پر تیار ہے۔
یہاں یہ بات قابل ذکر ہے کہ اس سے قبل اپنے کئی بیانات پہلے وزرا اور حکومتی مشیر واضح کہہ چکے ہیں کہ افغانستان سے مہاجرین کو قبول نہیں کیا جائے گا۔ مشیرقومی سلامتی معید یوسف دورہ امریکہ کے دوران یہ بات واضح طور پر کہی تھی کہ پاکستان مزید افغان پناہ گزینوں ک امتحمل نہیں ہوسکتا۔ انہوں نے کہا تھا کہ پاکستان افغان مہاجرین کا مزید بوجھ برداشت نہیں کرسکتا، افغان عوام طالبان کا استقبال کررہے ہیں تو اس میں پاکستان کا کوئی قصور نہیں ہے۔
ہم توشروع سے مذاکرات کی حمایت کرتے ہیں، افغان طالبان اور میز پر بیٹھ کر بات چیت سے مسائل حل کریں اور پاکستانیوں پر الزام تراشی چھوڑ دیں۔ جب کہ وفاقی وزیرداخلہ شیخ رشید نے بھی کچھ روز قبل واضح کیا تھا کہ کوئی افغان مہاجر پاکستان نہیں آرہا۔