پاکستان اور چین کے درمیان چینی کرنسی ’یوآن‘ میں لین دین کا معاہدہ

?️

اسلام آباد:(سچ خبریں) چین کے مرکزی بینک نے ایک بیان میں بتایا کہ پاکستان اور چین کے مرکزی بینکوں نے پاکستان میں چینی کرنسی یوآن میں لین دین کے حوالے سے تعاون کی یادداشت پر دستخط کیے ہیں۔

 یہ پیش رفت پاکستان کے لیے ادائیگی کے متبادل آپشن کی راہ ہموار کر سکتی ہے جس سے چینی اور پاکستانی کاروباری و مالیاتی اداروں کے درمیان سرحد پار لین دین کے لیے یوآن کے استعمال میں اضافہ ہو گا۔

مالیاتی شعبے میں اس پیش رفت کو ایک ایسی چیز کے طور پر دیکھا جا رہا ہے جس سے پاکستان کو رعایتی روسی تیل خریدنے میں بھی مدد مل سکتی ہے کیونکہ چینی کرنسی روس کے لیے قابل قبول ہے، خیال رہے کہ پاکستان اس وقت تیل کی ادائیگی امریکی ڈالر میں کر رہا ہے۔

اکتوبر کے اوائل میں امریکی محکمہ خارجہ کے ترجمان نے بتایا تھا کہ کم اور درمیانی آمدنی والے ممالک کے لیے مارکیٹ میں روسی تیل دستیاب رکھنے کے امریکی فیصلے سے مستفید ہونے والوں میں پاکستان بھی شامل ہو سکتا ہے۔

ترجمان نے کہا کہ ’اس نرمی کو ان پابندیوں میں نرمی کی جانب قدم نہیں سمجھا جانا چاہیے جو امریکا نے رواں برس فروری میں یوکرین پر حملے کے ردعمل میں روس پر عائد کی تھیں‘۔

تاہم انہوں نے واضح کیا کہ ’ توانائی کے شعبے میں درآمدات کے حوالے سے دوسرے ممالک کو اپنی اپنی صورتحال کے مطابق فیصلے خود کرنا ہوں گے‘۔

یوکرین پر حملے کے بعد امریکا اور اس کے اتحادیوں کی جانب سے پابندیوں کا شکار روس اپنی برآمدات اپنی ہی کرنسی روبل میں کرنے کے لیے کوشاں ہے۔

روس کی جانب سے بیرونی لین دین کے لیے اس کے علاوہ واحد ‘متبادل’ کرنسی یوآن ہے، 2021 کے آخر تک چین کو روس کی تمام ادائیگیوں میں یوآن کا استعمال تقریباً ایک تہائی تک پہنچ گیا تھا، اس کے برعکس بھارت کو روسی ادائیگیوں کا 70 فیصد ڈالر میں کیا گیا۔

بھارت اور روس اپنی مقامی کرنسیوں میں تجارت پر اتفاق کر چکے ہیں لیکن روسی درآمد کنندگان بھارتی روپے کی عالمی منڈی میں کم قبولیت کے باعث استعمال کرنے سے گریزاں ہیں۔

اسی طرح پاکستان روس کے ساتھ روپے میں تجارت نہیں کر سکے گا لیکن چین کو دی جانے والی برآمدات کے نتیجے میں ملنے والے یوآن سے پاکستان کو روسی تیل خریدنے میں مدد مل سکتی ہے۔

ایک سینئر بینکر نے کہا ’یوآن میں لین دین سے پاکستان کو چینی بینکوں تک بہتر انداز میں رسائی حاصل کرنے میں بھی مدد ملے گی اور پاکستان کے لیے ان سے تجارتی قرضے لینا آسان ہو گا‘۔

مشہور خبریں۔

اوسلو مذاکرات اور معاہدے کو 30 سال گزر چکے ہیں لیکن نتیجہ، کچھ بھی نہیں

?️ 14 ستمبر 2023سچ خبریں:آج فلسطین لبریشن آرگنائزیشن اور صیہونی عبوری حکومت کے درمیان اوسلو

فلسطینی بچوں کے بارے میں صیہونی کیا کہتے ہیں؟صیہونی عہدیدار کی زبانی

?️ 18 فروری 2024سچ خبریں: صیہونی انٹیلی جنس ایجنسی موساد کے ایک سابق اہلکار کا

بھارتی حکام کی طالبان سے خفیہ ملاقاتیں، کانگریس نے شدید تنقید کرتے ہوئے وضاحت طلب کرلی

?️ 25 جون 2021نئی دہلی (سچ خبریں) پچھلے دس برسوں سے افغان حکومتوں کے ساتھ

امریکی اور روسی صدور کی ملاقات کے سلسلہ میں ٹرمپ کا اظہار خیال

?️ 17 جون 2021سچ خبریں:جنیوا میں امریکی اور روسی صدور کےدرمیان ہونے والی کل کی

صیہونی تجزیہ نگار کا حماس کے بارے میں حیران کن انکشاف

?️ 24 اکتوبر 2023سچ خبریں: ایک صہیونی تجزیہ نگار نے نیتن یاہو کی کابینہ پر

متحدہ عرب امارات یمن میں دہشت گرد گروہوں کا بڑا اسپانسر 

?️ 27 دسمبر 2021سچ خبریں: یمنی تھنک ٹینک ہانا عدن نے اپنے سیاسی حریفوں کو

مہنگائی کورونا کے دوران لاک ڈاون کی وجہ سے بڑھی: وزیر اعظم

?️ 7 نومبر 2021اسلام آباد ( سچ خبریں) وزیر اعظم عمران خان نے کہا ہے

شام میں امریکی حمایت یافتہ دہشتگردوں کے ہاتھوں متعدد نوجوان اغوا

?️ 8 جنوری 2022سچ خبریں:سیرین ڈیموکریٹک فورسز کے نام سے مشہور یکی حمایت یافتہ جنگجوؤں

جواب دیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے