اسلام آباد(سچ خبریں) اسلام آباد میں پاک چین تعلقات کے حوالے سے منعقد سیمنار سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ پاکستان اور چین نے ہر مشکل وقت میں ایک دوسرے کا ساتھ دیا اور وبا کے عروج میں صدر مملکت ڈاکٹر عارف علوی نے چین کا دورہ کر کے یکجہتی کا اظہار کیا انہوں نے کہا کہ وزیر خارجہ شاہ محمود قریشی نے کہا ہے کہ عالمی سطح پر کورونا وبا کے خلاف جنگ میں پاکستان نے مقامی اور بین الاقوامی سطح پر چین کے اقدامات کی حمایت کی جو دونوں ممالک کے مابین تعلقات کا عملی نمونہ ہے۔
وزیر خارجہ نے کہا کہ وبا کے پھیلاو کو روکنے کے لیے دونوں ممالک کے اقدامات اور تعاون مثالی ہیں، چین نے 30 لاکھ 50 ہزار ویکسین بطور تحفہ دیں انہوں نے کہا کہ نیشنل انسٹی ٹیوٹ آف ہیلتھ نے چین کے تعاون سے ”پاک ویک“ ویکسین کی پیداوار شروع کردی ہے، اس ضمن میں ہم چین کے شکر گزار ہیں جنہوں نے ویکسین کی تیاری میں غیر معمولی مدد فراہم کی. شاہ محمود قریشی نے کہا کہ ہم خطے میں ترقی، ہاہمی روابط اور شراکت داری سے پاکستان کو ایک ترقی پسند اور معاشی طور پر مضبوط ملک بنانے کے خواہش مند ہیںانہوں نے کہا کہ پاک چین اقتصادی راہداری (سی پیک) منصوبے سے پہلے مرحلے میں توانائی اور انفرااسٹرکچر میں جبکہ دوسرے مرحلے میں ساری توجہ صنعتی ترقی، زراعتی تعاون، سماجی و اقتصادی ترقی اور ملازمت کے مواقع ہیں وزیر خارجہ نے کہا کہ سی پیک منصوبوں کے تحت 90 منصوبے مکمل کرلیے گئے جبکہ 28 زیر تکمیل ہیں اور 41 زیر غور ہیں.
شاہ محمود قریشی نے کہا کہ قابل ذکر بات یہ ہے کہ دونوں ممالک کے مابین عوامی سطح پر بھی تعلقات میں اضافہ ہو رہا ہے، چین میں 30 ہزار پاکستانی طلبہ زیر تعلیم ہیں، چین کی مختلف جامعات میں 11 اردو شعبہ جات، 7 پاکستان اسٹڈیز سینٹر قائم کیے گئے ہیں. دریں اثناءاسلام آباد میں کلائیمیٹ اسمارٹ ایگریکلچر کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے وزیرخارجہ شاہ محمودقریشی نے نے کہا کہ تھرپارکر اور عمر کوٹ کے علاقوں کو مسلسل نظر انداز کیا گیا انہوں نے پینے کے صاف پانی کی عدم فراہمی پر حکومت سندھ کو کڑی تنقید کا نشانہ بناتے ہوئے کہا کہ تھرپارکر اور سندھ کے مختلف اضلاع میں صوبائی وزرا بنیادی حقوق فراہم کرنے میں ناکام رہے ہیں.
انہوں نے کہا کہ حکومت سندھ کے وزرا، دیہی علاقوں کا دورہ نہیں کرتے جہاں قانون پسند شہری رہتے ہیں لیکن ان کا کوئی پرسان حال نہیں ہے، انہیں طویل مسافت طے کرکے گھریلو استعمال کا پانی لانا پڑتا ہے وزیر خارجہ نے کہا کہ سندھ کے عمر کوٹ اور تھرپارکر میں 80 فیصد ہندوﺅں پر مشتمل آبادی ہے جہاں انہیں بھرپور تحفظ فراہم کرنے کی ضرورت ہے شاہ محمود قریشی نے زور دیا کہ ہمیں ان کی عبادت گاہوں کو تحفظ دینا ہوگا اور انہیں عبادت کی مکمل آزادی دینی ہوگی.