(سچ خبریں)وزیراعظم عمران خان جدید لڑاکا طیارے جے ٹین سی کی پاکستان ائیر فورس میں شمولیت کی تقریب میں بطور مہمان خصوصی شریک ہیں۔ تقریب میں سربراہ پاک فضائیہ کی مہمانوں کوخوش آمدید، انہوں نے کہا کہ ہم ایک چیلنجنگ دورمیں رہ رہے ہیں، پاکستان اور چین آزمائے ہوئے دوست ممالک ہیں، خطے میں امن کیلئے پاک چین تعاون مثالی ہے۔
ائیرچیف مارشل ظہیر احمد بابر کا کہنا تھا کہ جے ٹین سی کی پاکستان ائیر فورس میں شمولیت باعث خوشی ہے، آج کا دن پاک فضائیہ کے لیے اہم ہے، پاک فضائیہ نے ہر مشکل میں وطن کی حفاظت کاعزم کیا ہے، جے ٹین سی کی پاکستان ائیر فورس میں شمولیت سے دفاعی صلاحیت مزید مضبوط ہوگی۔ ان کا مزید کہنا تھا کہ ٹیکنالوجی،جدید ہتھیاروں اور دیگر دفاعی شعبوں میں چین کی معاونت قابل تعریف ہے۔
جے ٹین سی فضا سے زمین اور فضا سے سمندر میں ٹارگٹ کرنے کی صلاحیت رکھتا ہے، جے ٹین سی میں بحری حدود کے دفاع میں کلیدی کردار ادا کرنے کی صلاحیت موجود ہے، جدید فائٹر ایئرکرافٹ جے ٹین سی بحری جہاز تباہ کرنے والے مؤثر میزائلوں سے لیس ہے۔
جے ٹین سی بھاری مقدار میں حربی سازو سامان اٹھانے کی صلاحیت رکھتا ہے، جے ٹین سی اسٹریٹیجک جوہری ہتھیار لے جانے کے قابل ہے، جے ٹین لڑاکا طیاروں کو جے ایف 17کے ساتھ مواصلاتی طور پر منسلک کرنے کا آپشن موجود ہے، فائٹر ایئرکرافٹ جے ٹین سی بھارتی رفال طیاروں کا مقابلہ کرنے کی بھرپور صلاحیت رکھتا ہے۔
چینی ساختہ جے ٹین سی 4.5 پلس پلس جنریشن طیارہ ہے جس میں جدید ترین ریڈار نظام نصب ہے، جے ٹین سی کے ریڈار میں 1400 ٹی آر ایم ، بھارتی رفال طیاروں کے ریڈار میں 1200 ٹی آر ایم ہے، جے ٹین سی کو ویگرس ڈریگن بھی کہا جاتا ہے۔