سچ خبریں: پاکستان کے سیاسی رہنماؤں اور قدس عوامی کمیٹی کے اراکین نے عالم اسلام میں اسلامی جمہوریہ ایران اور سعودی عرب کے موقف کی اہمیت اور علاقائی بحرانوں کے حل میں کردار ادا کرنے پر زور دیتے ہوئے تہران اور ریاض سے فلسطین میں اسرائیل کی جارحیت کا مقابلہ کرنے اور غزہ کے لوگوں کی فوری مدد کرنے کی کوششوں کا مطالبہ کیا۔
پاکستان کی مختلف جماعتوں کی ممتاز سیاسی شخصیات پر مشتمل قدس قومی کمیٹی کے اراکین نے اسلام آباد میں ایک پریس کانفرنس میں غزہ کے نہتے عوام کے خلاف غاصب اسرائیلی حکومت کے جرائم کے تسلسل کی مذمت کی۔
یہ بھی پڑھیں: مزاحمتی محور کے خلاف عربی عبرانی بلاک کا افسانہ کہاں گیا؟
انہوں نے دنیا کے ممالک بالخصوص خطے کی ان حکومتوں سے جو صیہونیوں کے ساتھ سمجھوتہ کر چکی ہیں، سے مطالبہ کیا کہ وہ صیہونی حکومت کے سفیروں کو اپنے ممالک سے نکال دیں اور اپنے ممالک کی فضائی حدود کو اسرائیلی طیاروں کے لیے بند کردیں۔
پاکستان کی قومی قدس کمیٹی نے اعلان کیا ہے کہ آئندہ اتوار کو اسلام آباد میں تمام جماعتوں اور مذہبی جماعتوں کے حامیوں کی موجودگی میں ایک بڑا مارچ کیا جائے گا، جس کے دوران عوام اور سیاسی قوتوں کے اتحاد و اتفاق کا اظہار کیا جائے گا۔
پاکستان کی طرف سے فلسطینی مزاحمتی محاذ کے ساتھ اظہار یکجہتی، غزہ سے ہمدردی کا اظہار کیا جائے گا اور ناجائز صیہونی حکومت کے جرائم کی مذمت کی جائے گی۔
پاکستان کے سیاسی قائدین نے اسلامی تعاون تنظیم کے رکن ممالک کے سربراہی اجلاس کے انعقاد کا مطالبہ کیا اور کہا کہ امریکہ سمیت مغربی ممالک کی طرف سے اسرائیل کی حمایت اور اس قاتل حکومت کو فلسطینیوں کی نسل کشی کی ترغیب دینا ہرگز قابل قبول نہیں ہے لہذا ہم ان سے مطالبہ کرتے ہیں اسلامی تعاون تنظیم کے سکریٹری جنرل اس تنظیم کے سربراہان کے انعقاد کے لیے فوری طور پر سربراہی اجلاس منعقد کریں۔
علاقائی بحرانوں کے حل کے لیے ایران اور سعودی عرب کے درمیان باضابطہ تعلقات کی بحالی کی اہمیت پر زور دیتے ہوئے انھوں نے فلسطینیوں کی مدد اور غزہ پر اسرائیل کے حملے کو روکنے کے لیے ان دونوں ممالک کے کردار کا مطالبہ کیا۔
اسرائیل کے جرائم کے خلاف تمام اسلامی ممالک کے مناسب موقف پر زور دیتے ہوئے پاکستانی سیاسی شخصیات نے مزید کہا کہ دنیا کے مسلمان ایران اور سعودی عرب سے توقع رکھتے ہیں کہ وہ فلسطین کے مظلوم عوام کے دفاع کے مقصد سے اسرائیل کے خلاف ٹھوس اور مشترکہ قدم اٹھائیں گے۔
مزید پڑھیں: صیہونیوں کے ساتھ تعلقات معمول پر لانا ہارے ہوئے گھوڑے پر شرط لگانا کیوں ہے؟
سینیٹر ،راجہ ظفر الحق ،لیاقت بلوچ ،علامہ محمد امین شہیدی اور آصف لقمان غازی نے اس پریس کانفرنس میں اس بات پر زور دیا کہ پاکستان کی حکومت اور عوام فلسطینی قوم کی امنگوں کی حمایت کرنے کے لیے پرعزم ہیں اور کبھی بھی کسی کے آگے سر تسلیم خم نہیں کریں گے اور نہ ہی اندرونی اور بیرونی دباؤ کی بنا پر ناجائز صیہونی حکومت کے ساتھ سمجھوتہ کریں گے۔