اسلام آباد: (سچ خبریں) وفاقی ترقیاتی بجٹ کا حجم ساڑھے 27 فیصد اضافے سے 1200 ارب روپے تک رکھے جانے کی تجویز ، تجاویز کو رواں ہفتے وفاقی وزیر منصوبہ بندی احسن اقبال کی زیر صدارت سالانہ پلان کوآرڈینیشن کمیٹی کے اجلاس میں حتمی شکل دی جائے گی۔ آئندہ مالی سال کے ترقیاتی بجٹ کی حتمی منظوری قومی اقتصادی کونسل سے لی جائے گی۔
ایف بی آر کا کہنا ہے کہ آئندہ مالی سال ایف بی آر کا ٹیکس ٹارگٹ ساڑھے 12 ہزار ارب روپے سے زائد ہو سکتا ہے۔ٹیکس ہدف اور ٹیکس کلیکشن کیلئے مختلف تجاویز زیر غور ہیں۔ ٹریک اینڈ ٹریس کا دائرہ کار مزید وسیع کرنے کیلئے بھی منصوبہ بندی کی جا رہی ہے۔خیال رہے کہ گزشتہ روزچیئرمین ایف بی آر امجد زبیر ٹوانہ کا کہنا تھاکہ ایف بی آرکا آئندہ مالی سال کا ٹارگٹ ساڑھے 12 ہزار ارب روپے سے زائد ہو سکتا ہے۔
تاجر دوست اسکیم کی رجسٹریشن آئندہ مالی سال مزید بڑھائی جائے گی۔ ٹیکس ہدف اور ٹیکس کلیکشن کیلئے مختلف تجاویز زیر ِغور ہیں۔بجٹ تجاویز پر میڈیا سے غیر رسمی گفتگو کرتے ہوئے چیئرمین ایف بی آر کا کہنا تھا کہ ٹریک اینڈ ٹریس سسٹم کارکردگی کو بہتر بنانے کی کوشش کی جا رہی ہے۔کوشش کر رہے ہیں کہ رواں مالی سال کا ٹیکس ہدف مکمل کیا جائے۔چیئرمین ایف بی آر کامزید کہنا تھاکہ نان فائلرز کو ٹیکس نیٹ میں لانے کیلئے فنانس بل میں اقدامات کئے جائیں گے۔
یاد رہے کہ پاکستان او ر آئی ایم ایف کے درمیان ہونے والے مذاکرات میں وزارت خزانہ نے آئی ایم ایف کو بریفنگ میں بتایا تھاکہ ٹیکس ہدف میں 1300 ارب روپے اضافے اور نئے مالی سال کیلئے ایف بی آر کا ٹیکس ہدف 12 ہزار 400 ارب روپے مقرر کرنے کی تجویز دی گئی تھی۔آئی ایم ایف نے آئندہ مالی سال میں جی ڈی پی گروتھ 5۔3 فیصد تک محدود رہنے کا تخمینہ لگایا تھا اور وزارت خزانہ نے اگلے سال شرح نمو کا ہدف 7۔3 فیصد تجویز کیا تھا۔