اسلام آباد (سچ خبریں) وفاقی وزیر منصوبہ بندی اسد عمر نے کہا ہے کہ اپوزیشن کسی غلط فہمی میں نہ رہے سیاسی چالوں کا بھرپور جواب دیں گے، عمران خان نے برسوں پہلے قوم کو بتایا یہ ایک ہی سکے کے دو رُخ ہیں، انتظار تھا کہ پیٹ پھاڑ کر اور سڑکوں پر گھسیٹ کرچوری شدہ مال نکلوایا جائے گا۔
انہوں نے ن لیگ اور پیپلزپارٹی کی قیادت کی ملاقات پر اپنے ردعمل میں کہا کہ پہنچی وہیں پہ خاک جہاں کا خمیر تھا، عمران خان نے برسوں پہلے قوم کو بتایا دونوں ایک ہی سکے کے دو رُخ ہیں، ان کی سیاست اورباہمی اتفاق واختلاف کی مرکزی بنیاد کرپشن ہے، دونوں جماعتیں قومی خزانہ لوٹنے کیلئے آپس میں "نورا کشتی” کرتی ہیں، انتظارتھا کہ پیٹ پھاڑے جائیں گے اور سڑکوں پر گھسیٹ کرچوری شدہ مال نکلوایا جائے گا، قوم آج کی اس ملاقات کی منتظر تھی کیونکہ شہبازشریف کی بڑھکیں اسے یاد تھیں۔
انہوں نے کہا کہ قوم کی لوٹی گئی دولت کے چھن جانے کا خوف انہیں اکٹھا کرتا ہے، ہم پوری توجہ اپنے فلاحی ایجنڈے کی تکمیل پر مرکوز رکھیں گے، کسی غلط فہمی میں نہ رہیں، ان کی سیاسی چالوں کابھرپورجواب دیں گے۔ اس سے قبل پاکستان تحریک انصاف کے رہنماؤں اور وفاقی وزراء فرخ حبیب، شفقت محمود، شہبازگل نے بھی اپوزیشن لیڈرشہبازشریف اور چیئرمین پیپلزپارٹی بلاول بھٹو اور آصف زرداری کی ملاقات پر ردعمل دیا۔
وزیرمملکت اطلاعات ونشریات فرخ حبیب نے ن لیگ کو احتجاج کے دن پر نظرثانی کرنے کی تجویز دیتے ہوئے کہا کہ احتجاج کیلئے اور بہت دن ہیں ان سے کہتا ہوں اس پر نظرثانی کریں، چاہتے ہیں کہ وزرائے خارجہ یہاں سے کوئی غلط تاثر لے کر نہ جائیں۔
وزیرمملکت فرخ حبیب نے کہا کہ شہبازشریف نے بلاول اور زرداری کو بلایا، امید ہے پیٹ پھاڑ کر زرداری صاحب سے لوٹا ہوا مال نکال لیا جائے گا، شہبازشریف آج زرداری کو رائے ونڈ کی سڑکوں پر گھسیٹیں گے، یہ ان کی سیاسی ڈرامہ بازیاں ہیں، زرداری، بلاول ، شہباز نے دونوں ہاتھوں سے ملک کو لوٹا ہے، یہ چاہتے ہیں عمران خان ان کے راستے سے ہٹ جائے تاکہ ان کا احتساب نہ ہو، عمران خان اب اور آئندہ 5 سال بھی ادھر ہیں، یہ جتنی مرضی ملاقاتیں کریں ان سے لوٹا ہوا مال نکلوایا جائے گا، شہبازشریف پر ساڑھے7 ارب روپے کا ٹی ٹیز کا کیس ہے، رمضان شوگرملز کے ملازمین کے اکاونٹس سے اربوں روپے نکلے، مقصود چپڑاسی کے اکاؤنٹ سے4 ارب روپے نکلے، لوٹ کھسوٹ اور کرپٹ ٹولے کی ملاقات تھی، یہ چاہتے ہیں کسی طرح ان کو این آر او مل جائے، جب تک عمران خان ہیں کو این آراو نہیں ملے گا، ان دونوں جماعتوں نے اقتدار میں آ کر لوٹ مار کی، ان کو سزاؤں کے خوف سے ایک دوسرے کی یاد ستاتی ہے، ان سب نے اکٹھے جیل جانا ہے، ان کی ترجیح اقتدار میں آؤ مال بناؤ، اور جب کیسز ہوں تو سیاسی انتقام کا شور مچاؤ۔
ان کے ہاتھ میں شرمندگی کے سوا کچھ نہیں آئے گا، عمران خان ملک کی خدمت اور یہ اپنے لوٹے ہوئے پیسے بچانے کی کوشش کررہے ہیں۔ وزیرتعلیم شفقت محمود نے کہا کہ اپوزیشن آج سے نہیں پہلے دن سے ہنگامہ برپا کیے ہوئے ہے، اپوزیشن سوائے ہنگامے اور شورشرابے کے کچھ نہیں کرسکتی، یہ ہر چیز اور اعلان میں ناکام ہوئے ہیں ان کے مل جانے سے کوئی فرق نہیں پڑتا، آج کھانے کھلا رہے ہیں کل یہ پیٹ چاک کرنے کی باتیں کر رہے تھے، ہر2 ماہ بعد تحریک عدم اعتماد کی خبر سنتے ہیں، لیکن سینیٹ میں ان کے لیڈر غائب ہوتے ہیں۔
معاون خصوصی شہبازگل نے کہا کہ فالودے والا، پاپڑ والے کے اکاونٹ سے بھی کروڑوں روپے نکلے، یہ اکٹھے یا الگ ہو کر این آر او لینے کی کوشش کرتے ہیں، اب یہ دوبارہ این آراو لینے کی کوشش کریں گے، ان کے پاس ایک ہی کام ہے لوٹو اور جھوٹ بولو، 9 ہزار تنخواہ والے چپڑاسی کے اکاؤنٹ میں4 ارب نکلے، انہوں نے اپنے چپڑاسیوں کو ارب پتی کردیا۔