لاہور (سچ خبریں) پنجاب کے وزیرِ اعلیٰ سردار عثمان بزدار نے ملکۂ کوہسار مری کے متاثرہ علاقے کا فضائی دورہ کیا اور متاثرہ علاقوں میں امدادی سرگرمیوں کا جائزہ لیا ۔ لکۂ کوہسار مری میں برف باری کے دوران گاڑیوں میں پھنس کر انتقال کر جانے والے افراد کی تعداد بڑھ کر 23 ہو چکی ہے۔
وزیرِ اعلیٰ پنجاب سردار عثمان بزدار نے فضاء سے متاثرہ علاقوں میں امدادی سرگرمیوں کا جائزہ لیا اور ریلیف آپریشن کا مشاہدہ کیا۔اس موقع پر وزیرِ اعلیٰ پنجاب عثمان بزدار کو ریلیف کمشنر نے امدادی سرگرمیوں کے حوالے سے بریفنگ بھی دی۔
راجہ بشارت، حسان خاور، چیف سیکریٹری و آئی جی پنجاب بھی وزیرِ اعلیٰ پنجاب سردار عثمان بزدار کے ہمراہ موجود تھے۔واضح رہے کہ ملکۂ کوہسار مری میں برف باری کے دوران گاڑیوں میں پھنس کر انتقال کر جانے والے افراد کی تعداد بڑھ کر 23 ہو چکی ہے۔
واضح رہے کہ ملکۂ کوہسار مری میں برف باری کے دوران گاڑیوں میں پھنس کر انتقال کر جانے والوں کی تعداد 22 سے بڑھ کر 23 ہو گئی۔اسلام آباد، لاہور، گوجرانوالہ، پنڈی، مردان اور کراچی سے تعلق رکھنے والے سیاحوں کو طوفانی برف باری میں موت نے آغوش میں لے لیا۔
برف میں گاڑی کا سائلنسر دھنس جائے تو گاڑی میں زہریلی گیس کاربن مونو آکسائیڈ پھیل سکتی ہے، جس کی کوئی بو نہی ہوتی، مری میں اموات کا سبب یہی گیس بنی ہے۔اس سانحے پر پورا ملک سوگوار ہے، مری میں جاں بحق افراد کی میتیں ان کے آبائی علاقوں کو منتقل کرنے کا سلسلہ جاری ہے۔
سانحے میں جاں بحق اے ایس آئی نوید اقبال سمیت ان کے گھر کے 8 افراد کی میتیں مری سے اسلام آباد پہنچائی گئیں۔نوید اقبال کی بیٹی شفق، دعا، اقراء، بیٹے احمد کے علاوہ ان کی بہن قرۃ العین، بھانجی حوریہ اور بھتیجے آیان کی میت بھی اسلام آباد پہنچائی گئی۔ان 8 افراد کی نمازِ جنازہ آج ڈھائی بجے تلہ گنگ کے موضع دودیال میں ادا کی جائےگی اور وہیں مقامی قبرستان میں انہیں سپردِ خاک کیا جائے گا۔
لاہور کے رہائشی ظفر اقبال اور ان کے کزن معروف کی میتیں بھی آج صبح گھر پہنچا دی گئیں۔مری میں داخل ہونے پر پابندی تا حال برقرار ہے، بھارہ کہو اور ٹول پلازہ پر لگائے گئے ناکوں پر موجود سیکیورٹی فورسز ہر قسم کے غیر متعلقہ ٹریفک کو روک رہی ہیں۔