ڈسکہ(سچ خبریں) سماجی روابط کی ویب سائٹ ٹوئٹر پر اپنے پیغام میں وزیراعظم کا کہنا تھا کہ میں نے ہمیشہ آزادانہ و شفاف انتخابات کے لیے جدوجہدکی ہے اور ہم ہمیشہ آزادانہ اور شفاف انتخابی عمل کی تقویت کے لیے کوشاں رہیں انہوں نے پنجاب کے علاقے ڈسکہ میں قومی اسمبلی کے حلقہ این اے-75 پر ہوئے ضمنی انتخاب میں مبینہ دھاندلی کے الزامات پر پاکستان تحریک انصاف (پی ٹی آئی) کے امیدوار سے 20 پولنگ اسٹیشنوں پر دوبارہ پولنگ کی درخواست دینے کا کہا ہے۔
سماجی روابط کی ویب سائٹ ٹوئٹر پر اپنے پیغام میں وزیراعظم کا کہنا تھا کہ میں نے ہمیشہ آزادانہ و شفاف انتخابات کے لیے جدوجہدکی ہے اور ہم ہمیشہ آزادانہ اور شفاف انتخابی عمل کی تقویت کے لیے کوشاں رہیں گے۔انہوں نے افسوس کا اظہار کرتے ہوئے کہا کہ بدقسمتی سے دیگر جماعتوں میں اس حوالے سے سنجیدگی کا فقدان ہے۔
وزیراعظم نے یاددہانی کرواتے ہوئے کہا کہ 2013 کے انتخابات کے بعد جب ہم نے 4 حلقے کھلوانا چاہے تو اس کے لیے ہمیں 2 برس کی طویل اور صبر آزما جدوجہد سے گزرنا پڑا۔
وزیراعظم کا کہنا تھا کہ اگرچہ الیکشن کمیشن کی جانب سے نتائج کےاعلان سے قبل اس کی کوئی قانونی حاجت نہیں مگر اس کے باوجود میں تحریک انصاف کےامیدوار سےگزارش کروں گا کہ وہ این اے-75 ڈسکہ کے ان 20 پولنگ اسٹیشنز جن پر حزب اختلاف واویلا کررہی ہے، میں دوبارہ پولنگ کا کہیں۔
انہوں نے مزید کہا کہ ایسا اس لیے ہے کہ ہم وہی شفافیت چاہتے ہیں جس کے حصول کے لیے ہم سینٹ انتخابات میں ‘اوپن بیلٹ’ کا تقاضا کررہے ہیں۔
خیال رہے کہ قومی اسمبلی کے حلقہ 75 (سیالکوٹ 4) میں ضمنی انتخاب میں نتائج میں غیرضروری تاخیر اور عملے کے لاپتا ہونے پر 20 پولنگ اسٹیشن کے نتائج میں ردو بدل کے خدشے کے پیش نظر الیکشن کمیشن نے متعلقہ افسران کو غیرحتمی نتیجہ کے اعلان سے روک دیا تھا۔
الیکشن کمیشن پاکستان (ای سی پی) کے جاری کردہ ایک اعلامیہ میں کہا گیا تھا کہ این اے 75 سیالکوٹ کے نتائج غیرضروری تاخیر سے موصول ہوئے اور اس دوران متعدد مرتبہ پریزائڈنگ افسران سے رابطے کی کوشش بھی کی گئی مگر رابطہ نہ ہوسکا۔