اسلام آباد: (سچ خبریں) پاکستان کے وزیر اعظم کا دورہ سعودی عرب اور بن سلمان کے دورہ اسلام آباد کی قیاس آرائیاں عروج پر ہیں اس وقت وزیر اعظم شہباز شریف سعودی ولی عہد محمد بن سلمان کی دعوت پر ریاض کا سرکاری دورہ کر رہے ہیں اور سعودی سرمایہ کاری فورم میں بھی شرکت کر رہے ہیں۔
پاکستان کے دفتر خارجہ سے جاری بیان کے مطابق وزیراعظم سعودی ولی عہد سے ملاقات میں دونوں ممالک کے درمیان اقتصادی شعبے میں کثیر جہتی تعاون کو مزید مضبوط بنانے اور دیرینہ برادرانہ تعلقات میں مزید بہتری کے حوالے سے مشاورت کریں گے۔
وزیراعظم کا سرکاری دورہ سعودی عرب سے پاکستان سعودی ولی عہد کے متوقع دورہ اسلام آباد کے موقع پر آیا ہے لیکن بن سلمان کے آئندہ دورے کے ساتھ یہ قیاس آرائیاں بھی کی جا رہی ہیں کہ یہ دورہ منسوخ ہو سکتا ہے۔
پاکستان کے خبر رساں ذرائع نے آج رپورٹ کیا ہے کہ حکومتی مخالفین کی جانب سے اسلام آباد میں بڑے پیمانے پر مظاہروں اور دارالحکومت میں دھرنے کے الٹی میٹم پر غور کرتے ہوئے، یہ صورتحال بن سلمان کے پاکستان کے سرکاری دورے کے ملتوی یا منسوخی کا باعث بنے گی۔
پاکستان کے ایکسپریس ٹریبیون اخبار نے لکھا ہے کہ اسلام آباد کی حکومت سعودی سرمایہ کاری کانفرنس میں شرکت کو توجہ مبذول کرنے کے ایک موقع کے طور پر دیکھتی ہے۔عالمی برادری پاکستان میں حالیہ سیلاب سے ہونے والے نقصانات اور تباہی سے آگاہ ہے۔
اس رپورٹ میں کہا گیا ہے کہ اسلام آباد محمد بن سلمان کے سرکاری دورے کی تیاریوں کو حتمی شکل دے رہا ہے، لیکن پاکستان میں سیاسی بحران کے سائے اور عمران خان کی پارٹی کی جانب سے حکومت کے خلاف بڑے پیمانے پر مظاہروں کا خطرہ اس دورے پر بہت زیادہ وزن رکھتا ہے۔ امکان ہے کہ حکومت مخالفین کے دھرنے کی وجہ سے اسلام آباد کا ماحول کشیدہ ہوا تو اس کے بعد سعودی ولی عہد کا دورہ بھی ملتوی یا منسوخ ہو جائے گا۔