اسلام آباد (سچ خبریں) وفاقی وزیر داخلہ شیخ رشید نے اسلام آباد میں پریس کانفرنس کرتے ہوئے داسو واقعے سے متعلق کہا کہ چینی ہم منصب سے گفتگو ہوئی، ہم نے بس حادثے میں اب تک ہونے والی تحقیقات میں پیش رفت پر تبادلہ خیال کیا۔وزیراعظم عمران خان نے وزیر خارجہ شاہ محمود قریشی کو چین جانے کی ہدایت کی ہے۔
افغانستان کا امن افغانستان کے امن سے منسلک ہے۔وزیراعظم اور افغان صدر میں ملاقات کی تفصیل دفتر خارجہ ہی بتا سکتا ہے،افغانستان میں ہمارا کوئی پسندیدہ نہیں کوشش ہے وہاں امن ہو،انہوں نے مزید کہا کہ لاکھوں نہیں چند سو پاسپورٹ جعلی جاری کیے گئے۔
جعلی پاسپورٹ جاری کرنے والوں کی گرفتاریاں بھی ہوئی ہیں۔کرپشن ختم کرنے کا ایک ہی طریقہ تھا کہ ویزا آن لائن کر دیا جائے اور کر دیا۔وزیر داخلہ نے داسو واقعے سے متعلق کہا کہ چینی ہم منصب سے گفتگو ہوئی، ہم نے بس حادثے میں اب تک ہونے والی تحقیقات میں پیش رفت پر تبادلہ خیال کیا۔وزیراعظم عمران خان نے وزیر خارجہ شاہ محمود قریشی کو چین جانے کی ہدایت کی ہے۔
پاکستان اور چین کی دوستی لازوال ہے۔متعلقہ سیکیورٹی ایجنسی کو چینیوں کی سیکیورٹی مزید بڑھانے کی ہدایت کی ہے۔ کوئٹہ سیرینہ چوک واقعے میں بھی یہ عناصر ملوث ہیں۔داسو واقعے کی تحقیقات جلد مکمل کر لیں گے۔داسو واقعے میں ملوث ملزمان کو ہر صورت میں بےنقاب کریں گے۔ہم ذمہ دار افراد کو کسی قیمت پر معاف نہیں کریں گے۔ داسو واقعہ جے سی سی اجلاس کو سبوتاژ کرنے کی کوشش تھی۔
داسو واقعے کے زخمیوں کو پاک فوج کے اسپتالوں میں امداد دی جا رہی ہے،سی پیک اور پاک چین دوستی کے دشمنوں کو معاف نہیں کیا جائے گا۔چینی شہریوں کا تحفظ ہماری ذمہ داری ہے۔قبل ازیں وزیر داخلہ شیخ رشید اور چینی ہم منصب کے درمیان ٹیلیفونک گفتگو ہوئی جس میں داسو بس واقعے پر بات چیت کی گئی۔وزیر داخلہ شیخ رشید احمد کو چین کے وزیر برائے سیکیورٹی زاؤ کیذہی نے ٹیلفون کیا اور داسو ہائیڈرو پاور بس حادثے سے متعلق بات چیت کی۔
دونوں وزراء کے درمیان ٹیلی فون پر بات چیت آدھے گھنٹے سے زائد جاری رہی اور حادثے میں اب تک ہونے والی تحقیقات پر بھی پیش رفت سے متعلق بھی تبادلہ خیال کیا گیا۔ وزیرداخلہ شیخ رشید نے بدقسمت بس حادثے میں قیمتی جانوں کے ضیاع پر افسوس کا اظہار کرتے ہوئے کہا تحقیقات جلد از جلد مکمل کرنے پر اتفاق کیا۔دونوں وزراء نے عزم کیا کہ کوئی بھی شرپسند طاقت پاکستان اور چین کے تعلقات کو خراب نہیں کر سکتی۔ شیخ رشید نے چینی ہم منصب کو یقین دہانی کرائی کہ پاکستان اور چین آزمودہ دوست اور آہنی بھائی ہیں۔وزیراعظم عمران خان کی ہدایت پر بس حادثے کی اعلیٰ ترین سطح پر جاری ہیں، تحقیقات جلد مکمل کر لی جائیں گی۔ پاکستان میں کام کرنے والے تمام چینی ورکرز کو فول پروف سیکیورٹی دیں گے۔