اسلام آباد (سچ خبریں) وفاقی وزارت سائنس اینڈ ٹیکنالوجی نے اسلام آباد بلدیاتی انتخابات کیلئے الیکٹرانک ووٹنگ مشینیں دینے سے معذرت کرلی ہے، وزارت نے الیکشن کمیشن کو خط کا جواب دیا ہے جس میں کہا ہے کہ وزارت سائنس خود مشین تیار نہیں کرسکتی، جومشین بطورماڈل دکھائی گئی تھی وہ پرائیویٹ کمپنی کی تیار کردہ تھی، الیکشن کمیشن اپنی استحقاق اور مروجہ قوانین کے تحت مشینیں خرید سکتا ہے، الیکشن کمیشن کی قانونی معاونت کی جائے گی۔
اے آروائی کے مطابق وزارت سائنس اینڈ ٹیکنالوجی نے الیکشن کمیشن کے خط کا جواب دیا ہے کہ وزارت سائنس خود مشین تیارنہیں کرسکتی، وزارت نے ابھی تک کوئی مشین نہیں خریدی، پیپرا قوانین کے تحت مشینوں کی خریداری الیکشن کمیشن کا استحقاق ہے۔
الیکشن کمیشن کو ای وی ایم پروجیکٹ کیلئے پی سی ایس آئی آر میں جگہ بھی دی جائے گی۔ واضح رہے 20 جنوری کو الیکشن کمیشن آف پاکستان نے الیکٹرانک ووٹنگ مشینوں کے حوالے سے وزارت سائنس اینڈ ٹیکنالوجی کو خط ارسال کیا ہے کہ وزارت سائنس کے مطابق ای وی ایم کی فراہمی کیلئے وہ ایک کمپنی سے معاہدہ کرے گی، وزارت سائنس کی نجی فرم سے خریدی گئی مشینیں قابل قبول نہیں ہوں گی، آئین کے تحت اوپن مارکیٹ سے مشینوں کی خریداری الیکشن کمیشن کا کام ہے۔
بیرون ملک سے بھی مشینیں خریدنی ہوں تو پیپرا رولز کے مطابق ای سی پی ٹینڈرنگ کرےگا۔ خط میں مزید کہا گیا کہ وزارت سائنس یہ بھی آگاہ کرے کیا مشینوں کی ضروری ٹیسٹنگ کا عمل اس کے ماہرین نے کیا ہے؟ یاد رہے الیکشن کمیشن نے میئراسلام آباد کے انتخاب کیلئے 3900 مشینیں مانگ رکھی ہیں۔