?️
اسلام آباد:(سچ خبریں) 4 نومبر کو وفاقی دارالحکومت پہنچنے والے پاکستان تحریک انصاف (پی ٹی آئی) کے لانگ مارچ کے پیش نظر وزارت داخلہ نے دارالحکومت کے ریڈ زون کے علاقے کو اتاترک ایونیو سے فیصل ایونیو تک بڑھا دیا تاکہ اہم تنصیبات کو کسی بھی خطرے سے محفوظ رکھا جا سکے۔
ذرائع نے بتایا کہ وزارت نے متعلقہ علاقوں کے اندر اجتماعات اور ریلیوں پر بھی پابندی عائد کر دی اور ریڈ زون میں کرمنل پروسیجر کوڈ (سی آر پی سی) کی دفعہ 144 نافذ کر دی گئی ہے۔ ان کا کہنا تھا کہ ریڈ زون کے جزوی علاقے اب اتاترک ایونیو سے فیصل ایونیو، خیابان اقبال سے مارگلہ روڈ اور سرینا چوک سے زیرو پوائنٹ تک پھیلے ہوئے ہوں گے۔
قبل ازیں، ریڈ زون تھرڈ ایونیو اور مری روڈ کے چوراہوں کے مغرب کے علاقوں بشمول چائنا ایمبیسی، یونیورسٹی روڈ کے جنوب میں فورتھ ایونیو تک، خیابانِ اقبال کے جنوب میں فورتھ ایونیو سے اتاترک ایونیو تک، اتاترک ایونیو کے مشرق میں جناح ایونیو تک، ایمبیسی روڈ کے مشرق میں خیابان سہروردی تک، ڈھوکری چوک کے شمال میں (سرینگر ہائی وے پر کنونشن سینٹر چوک مری روڈ اور تھرڈ ایونیو کے چوراہے تک) مشتمل تھا۔
ذرائع نے بتایا کہ اکتوبر 2012 میں، اس وقت کے وزیر داخلہ نے اہم علاقے میں واقع تنصیبات کو لاحق خطرات کے خلاف احتیاطی تدابیر کے تحت اتاترک ایونیو 5 سے اتاترک ایونیو 6 تک ریڈ زون کو بڑھانے کا فیصلہ کیا تھا۔ تاہم بعد میں اس فیصلے پر عمل درآمد نہیں ہو سکا جب پولیس سمیت کچھ محکموں نے اپنے تحفظات کا اظہار کیا۔
ذرائع نے بتایا کہ ریڈ زون پہلے سیکریٹریٹ تھانے کی حدود میں واقع تھا اور توسیع کے بعد اب اس میں کوہسار ماڈل سب ڈویژن اور آبپارہ تھانے کی حدود کے علاقے بھی شامل ہیں۔ انہوں نے کہا کہ زون کی توسیع کے بعد سیکیورٹی کی ذمہ داری تین اسٹیشن ہاؤس آفیسرز اور دو سب ڈویژنل پولیس افسران کی ساتھ شیئر کی جائے گی۔
دریں اثنا ڈان کو معلوم ہوا ہے کہ دارالحکومت کی پولیس نے اسلام آباد کی تاجر برادری کو ’دھمکی‘ دی کہ وہ لانگ مارچ کے سلسلے میں پی ٹی آئی رہنماؤں سے معاملات کرنے سے گریز کریں۔ کچھ پولیس اہلکاروں نے نام ظاہر نہ کرنے کی شرط پر بتایا کہ سینئر افسران نے کاروباری برادری کو سخت قانونی کارروائی کے بارے میں وارننگ جاری کرنے کے لیے اسٹیشن ہاؤس آفیسرز (ایس ایچ اوز) کا استعمال کیا۔
ذرائع نے بتایا کہ ہوٹلوں، گیسٹ ہاؤسز، سرائے کے ساتھ ساتھ کیٹرنگ اور رینٹ اے کار سروسز کے مالکان کو متنبہ کیا گیا تھا کہ وہ لانگ مارچ کے دوران پی ٹی آئی کو خدمات فراہم نہ کریں اور یہ کہ پولیس احکامات پر عمل درآمد کے لیے ان کی جانچ کرتی رہے گی۔


مشہور خبریں۔
مخصوص نشستوں کے فیصلے پر عملدرآمد نہ کرنے کے سنگین نتائج ہوں گے: سپریم کورٹ اکثریتی بینچ کی وضاحت
?️ 14 ستمبر 2024اسلام آباد: (سچ خبریں) سپریم کورٹ کے 8 رکنی بینج نے مخصوص
ستمبر
وزیر اعظم کا امیر قطر سے رابطہ، اسرائیلی بمباری کی شدید مذمت
?️ 10 ستمبر 2025اسلام آباد: (سچ خبریں) وزیر اعظم محمد شہباز شریف نے قطر کے
ستمبر
حماس عارضی جنگ بندی کی مخالفت کیوں کر رہی ہے؟
?️ 21 دسمبر 2023سچ خبریں: عربی اور عبرانی ذرائع کی رپورٹوں میں غزہ میں فلسطینی
دسمبر
فلسطین عرب قوم کی ترجیحات میں شامل ہے: فلسطین میں کویتی سفیر
?️ 7 دسمبر 2021سچ خبریں:فلسطین میں تعینات کویتی سفیر نے فلسطینی عوام کی حمایت پر
دسمبر
طالبان ایسا کیا کرنے کا سوچ رہے ہیں کہ دنیا حیران رہ جائے
?️ 6 اگست 2023سچ خبریں: طالبان کے وزیر دفاع نے کہا ہے کہ ہمیں ایسا
اگست
تازہ ترین سروے کے مطابق 62فیصد صہیونی حماس سے معاہدے اور قیدیوں کی رہائی کے خواہاں ہیں
?️ 2 اگست 2025تازہ ترین سروے کے مطابق 62فیصد صہیونی حماس سے معاہدے اور قیدیوں
اگست
غزہ جنگ بندی معاہدہ ختم کرنے کے لئے صہیونی کی بہانہ تراشیاں شروع
?️ 15 اکتوبر 2025غزہ جنگ بندی معاہدہ ختم کرنے کے لئے صہیونی کی بہانہ تراشیاں
اکتوبر
43 سابق اسرائیلی حکام نے نیتن یاہو کی برطرفی کا مطالبہ کیا
?️ 28 جنوری 2024سچ خبریں:اخبار Yedioth Aharonot نے اعلان کیا کہ 43 اسرائیلی شخصیات نے
جنوری