?️
اسلام آباد: (سچ خبریں) نئی حکومت نے آئندہ 15 روز کے لیے پیٹرول کی قیمت برقرار رکھنے کا اعلان کیا ہے جبکہ ڈیزل کی قیمت میں ایک روپے 77 پیسے کی کمی کی گئی ہے۔
وزارت خزانہ سے جاری اعلامیے کے مطابق وزیراعظم شہباز شریف کی جانب سے منظوری کے بعد حکومت نے پیٹرول کی قیمت برقرار رکھنے اور ڈیزل کی قیمت میں کمی کا اعلان کردیا۔
حکومت نے آئندہ 15 روز کے لیے پیٹرول کی قیمت میں ردوبدل نہ کرنے کا فیصلہ کیا، اس طرح پیٹرول کی فی لیٹر قیمت 279روپے75پیسے برقرار رہے گی۔
اعلامیے کے مطابق ہائی اسپیڈ ڈیزل کی قیمت میں ایک روپے 77 پیسے کی کمی کی گئی ہے جس کے بعد ڈیزل کی نئی قیمت 285 روپے 56 پیسے مقرر کردی گئی ہے۔
پیٹرولیم مصنوعات کی نئی قیمتوں کا اطلاق رات 12 بجے سے ہو گیا ہے۔
ڈان اخبار کی رپورٹ میں حکام نے پہلے ہی توقع ظاہر کی تھی کہ حکومت کی جانب سے پیٹرولیم مصنوعات کی قیمتیں برقرار رکھنے جانے کا امکان ہے۔
باخبر حکام نے بتایا تھا کہ پیٹرول کی درآمد پر پریمیم فروری کے 10.45 ڈالر فی بیرل کے مقابلے میں بڑھ کر 12.15 ڈالر ہو گیا تاہم شرح تبادلہ اور عالمی مارکیٹ میں تیل کی قیمتیں ایک رینج میں موجود ہیں، جبکہ ڈیزل کی درآمد پر پریمیم 6.50 ڈالر فی بیرل پر برقرار ہے۔
ان کا کہنا تھا کہ اس کے نتیجے میں حکومت شرح تبادلہ اور ان لینڈ فریٹ ایکوئیلائزیشن مارجن (آئی ایف ای ایم) کی ایڈجسٹمنٹ کے ذریعے دونوں مصنوعات کی قیمتوں کو برقرار رکھ سکتی ہے، اسی طرح مٹی کے تیل اور لائٹ ڈیزل کی قیمتوں میں بھی ردوبدل کا امکان نہیں ہے۔
واضح رہے کہ نئی حکومت کی جانب سے پہلی مرتبہ پیٹرولیم مصنوعات کی قیمتوں کا اعلان کیا گیا جہاں سابقہ نگران حکومت نے جاتے جاتے عوام پر پیٹرول بم گراتے ہوئے پیٹرول کی فی لیٹر قیمت میں 4 روپے 13 پیسے کا اضافہ کردیا تھا۔
یہاں یہ بات بھی قابل ذکر ہے کہ حکومت پہلے ہی پیٹرول اور ڈیزل دونوں پر پہلے ہی 60 روپے فی لیٹر ڈیولپمنٹ لیوی وصول کر رہی ہے، یہ قانون کے تحت زیادہ سے زیادہ حد ہے۔
لیوی کی وصولی کی وجہ یہ ہے کہ عالمی مالیاتی ادارے (آئی ایم ایف) کے ساتھ کیے گئے وعدے کے تحت رواں مالی سال میں حکومت کا پیٹرولیم لیوی کی مد میں 869 ارب روپے وصول کرنے ہیں۔
حکومت رواں مالی سال کی پہلی ششماہی (جولائی تا دسمبر) کے دوران 475 ارب روپے حاصل کر چکی ہے، حکومت مالی سال کے آخر تک تقریباً 970 ارب روپے جمع ہونے کی توقع ہے حالانکہ نظرثانی شدہ ہدف اب جون کے آخر تک 920 ارب روپے مقرر کیا گیا ہے۔
اس وقت حکومت پیٹرول اور ڈیزل دونوں پر تقریباً 82 روپے فی لیٹر ٹیکس وصول کر رہی ہے، اگرچہ تمام پیٹرولیم مصنوعات پر جنرل سیلز ٹیکس (جی ایس ٹی) صفر ہے، لیکن حکومت دونوں مصنوعات پر 60 روپے فی لیٹر پیٹرولیم ڈیولپمنٹ لیوی وصول کر رہی ہے۔
مشہور خبریں۔
یمن پر حملوں سے انصاراللہ کا آپریٹنگ کمزور نہیں ہوا
?️ 20 جنوری 2024سچ خبریں:بلومبرگ نیوز نیٹ ورک کی ویب سائٹ نے اپنی ایک رپورٹ
جنوری
ایران کی طاقت اسرائیل کے لئے خطرناک: صیہونی ویب سائیٹ
?️ 15 جنوری 2023سچ خبریں:صہیونی ویب سائٹ واللا نے ایک رپورٹ میں دعویٰ کیا ہے
جنوری
مسلم لیگ ن نے پیپلز پارٹی کی شرط مان لی
?️ 15 اپریل 2022اسلام آباد(سچ خبریں) انتخابی اتحاد کے حوالے سے مسلم لیگ ن نے
اپریل
فلسطینی مزاحمتی تحریک کا ایک نیا میزائل تجربہ
?️ 10 جون 2023سچ خبریں:فلسطینی مزاحمت نے اپنی فوجی طاقت میں اضافے کا اعلان کرنے
جون
معصوم فلسطینی بچوں کے خون میں ڈوبتی صیہونی معیشت
?️ 16 نومبر 2023سچ خبریں: صیہونی حکومت کے بڑھتے ہوئے اقتصادی بحران کے کی وجہ
نومبر
هیثم بن طارق کے دورہ سعودی عرب کے معاشی اور غیر معاشی اہداف
?️ 18 جولائی 2021سچ خبریں:عمان کے سلطان اپنے ملک کے معاشی مسائل کے حل کے
جولائی
حکومتی اتحادی جماعتوں کا اجلاس، تین رکنی بینچ پر عدم اعتماد کا اظہار
?️ 2 اپریل 2023اسلام آباد: (سچ خبریں) وزیر اعظم شہباز شریف کی زیر صدارت وفاقی
اپریل
خلیج فارس کے ممالک کے لیے چین کی حکمت عملی کیا ہے؟
?️ 4 اگست 2022سچ خبریں:آج خلیج فارس کے ممالک اور چین کے درمیان اقتصادی تعلقات
اگست