اسلام آباد (سچ خبریں) منی بجٹ کے معاملے پر وزیراعلیٰ پنجاب سردار عثمان بزدار کو ٹاسک سونپ دیا گیا ہے، وزیراعلیٰ پنجاب کو ٹاسک دیا گیا ہے کہ کوئی رکن غیر حاضر نہیں ہونا چاہئیے۔ پنجاب کے تمام ارکان اسمبلی اسلام آباد پہنچ چکے ہیں ، جو چھ افراد ناراض تھے ان کو بھی حکومت نے راضی کر لیا ہے۔
تفصیلات کے مطابق نجی ٹی وی چینل 92 نیوز کے پروگرام میں گفتگو کرتے ہوئے سینئیر صحافی و تجزیہ کار رانا عظیم نے کہا کہ منی بجٹ کے معاملے پر پارلیمنٹ میں حکومت اور اپوزیشن دونوں کا امتحان ہے۔ شہباز شریف اور مولانا فضل الرحمان کی ملاقات میں یہ طے ہوا کہ اگر پارلیمنٹ میں اپوزیشن کی تعداد مکمل اور حکومتی تعداد کم ہوتی ہے، تو پھر عدم اعتماد تحریک لائیں گے۔
انہوں نے پروگرام میں گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ پنجاب کے تمام ارکان اسمبلی اسلام آباد پہنچ چکے ہیں ، جو چھ افراد ناراض تھے ان کو بھی حکومت نے راضی کر لیا ہے۔ دو بیمار تھے، اُن کو بھی بلا لیا گیا ہے۔وزیراعلیٰ پنجاب کو یہ ٹارگٹ دیا گیا ہے کہ پنجاب کا کوئی رکن غیر حاضر نہیں ہونا چاہئیے۔کراچی کے ایک اتحادی پارٹی نے شرائط رکھی تھیں وہ بھی پوری ہو گئی ہیں۔
دوسری جانب اپوزیشن کے 11 ارکان غائب ہیں، ان سے متعلق سننے میں آ رہا ہے کہ وہ شاید پارلیمنٹ میں نہ آئیں۔ واضح رہے کہ منی بجٹ کی منظوری کے لیے حکومت اور اپوزیشن میں آج میدان لگے گا، وزیراعظم عمران خان قومی اسمبلی اجلاس سے قبل اتحادیوں کو اعتماد میں لیں گے۔ عمران خان اجلاس سے پہلے پارلیمانی پارٹی کے اجلاس کی صدارت کریں گے، جہاں منی بجٹ کی منظوری اور اپوزیشن کی حکمت عملی سے نمٹنے کا لائحہ عمل بھی طے کیا جائے گا۔
رپورٹ کے مطابق تمام ایم این ایز کو آج دو بجے ایوان میں پہنچنے کی ہدایت کی گئی ، وزیراعلیٰ پنجاب عثمان بزدار اور وزیراعلیٰ خیبرپختون خواہ کا اراکان اسمبلی کو عشائیہ دیا جائے گا۔ جبکہ دوسری جانب اپوزیشن جماعتوں نے حکومت کو ٹف ٹائم دینے کے لیے کمر کس لی ہے، پارلیمنٹ کے اندر اور باہر احتجاج کا فیصلہ کیا گیا ہے ،اپوزیشن لیڈرشہبازشریف احتجاج کی قیادت کریں گے۔