بونیر: (سچ خبریں) پاکستان تحریک انصاف کے چیئرمین بیرسٹر گوہر خان نے کہا ہے کہ ملک کی 70 فیصد عوام مزاحمت پر نکل آئی تو برداشت کرنا مشکل ہو جائے گا۔
بونیر میں شمولیتی پروگرام سے خطاب کرتے ہوئے انہوں نے کہا کہ ہمارے لیڈر کو ناجائز جیل میں ڈالا گیا 200 سے زیادہ کیسز بنوائے گئے، تحریک انصاف کی لیڈر شپ کو روکا گیا، کاغذات چھینے گئے، دھاندلی کروا کر ہماری جیت کو شکست میں تبدیل کیا گیا، ہمیں جلسوں کی اجازت نہیں دی گئی لیکن اس سب کے باوجود ہم آگے بڑھنا چاہتے ہیں، بانی تحریک انصاف کا وعدہ ہے کہ عوام کے مینڈیٹ کے ساتھ اس ملک کی حکومت میں واپس آئیں گے۔
بیرسٹر گوہر خان نے کہا کہ اگر زیادتیوں کا یہ سلسلہ اسی طرح جاری رہا اور ملک کی 70 فیصد عوام مزاحمت پر نکل آئے تو ملک کے لیے یہ خیر کا قدم نہیں ہوگا، اس قدم سے دوسری قوتیں فائدہ اٹھائیں گی، ہم نہیں چاہتے کہ پاکستان کا نقصان ہو اور ملک میں انتشار پیدا ہو، ہم پاکستان کو ترقی کی طرف بڑھتا دیکھنا چاہتے ہیں، ہم ملک میں انصاف اور قانون کی بالادستی چاہتے ہیں، ہم کب تک یہ ظلم برداشت کرتے رہیں گے، بانی تحریک انصاف عمران خان پر اب سارے جھوٹے کیسز ختم ہو چکے ہیں۔
ان کا کہنا ہے کہ اگر ایسے ہی چلتا رہا اور ملک کی 70 فیصد عوام مزاحمت پر نکل آئی تو برداشت کرنا مشکل ہو جائے گا، ہم سپریم کورٹ سے استدعا کرتے ہیں کہ ہمیں ہمارا میندیٹ واپس دلائیں، ہم چاہتے ہیں کہ انتخابی نتائج کی تحقیقات کیلئے جوڈیشل کمیشن تشکیل دیا جائے تاکہ دودھ کا دودھ اور پانی کا پانی ہو جائے۔
پی ٹی آئی رہنماء نے کہا کہ ہم چاہتے ہیں کہ ایسا قانون منظور کروایا جائے کہ کوئی بھی شخص کوئی بھی محکمہ پاکستان کے الیکشنز میں دھاندلی نہ کروا سکے، ہم چاہتے ہیں کہ عوام کے منتخب کردہ جماعتیں اور عوام کی منتخب کردہ نمائندے ہی اسمبلی میں بیٹھیں اور عوام کے لیے فیصلے کریں، ہم چاہتے ہیں کہ پاکستان میں قانون کی پابندی ہو، پاکستان ایک فلاحی ریاست ہو اور ملک میں سب کیلئے ایک قانون ہو، ایسا نہیں ہونا چاہئیے کہ ایک جماعت سے قانونی معاملات میں کوئی پوچھ گچھ نہ ہو اور اسی ملک کی دوسری جماعت کے لیے انصاف کے سارے راستے بند کر دیے جائیں۔