راولپنڈی: (سچ خبریں) پاکستان تحریک انصاف کے قائد عمران خان کا کہنا ہے کہ ملک میں جنرل ضیاء اور مشرف دور سے سخت مارشل لاء لگا ہوا ہے۔
راولپنڈی کی اڈیالہ جیل میں صحافیوں سے غیررسمی گفتگو کرتے ہوئے انہوں نے کہا کہ پاکستان مکمل طور پر پولیس سٹیٹ بن چکا ہے، یہ وہ مارشل لا ہے جو ضیا اور مشرف کے مارشل لا سے بھی سخت ہے، مشرف کے دور میں بھی جلسے کیے لیکن کبھی ہمارے ساتھ ایسا نہیں ہوا، سب کچھ بے نقاب ہو چکا ہے، واضح ہو گیا کہ قاضی فائز عیسی لندن پلان کا حصہ تھا، اُس نے قوم کے ساتھ فراڈ کیا۔
قائد پی ٹی آئی کا کہنا ہے کہ مخصوص نشستوں کے فیصلے سے سب واضح ہو گیا، چیف الیکشن کمشنر جانبدار ایمپائر ہی نہیں بلکہ اُن کی ٹیم کا اوپنر بلے باز ہے، قاضی فائز عیسیٰ دوسرا بلے باز ہے، ان کی تمام حرکات مفادات کا ٹکراؤ ہیں، یہ چاہتے ہیں کہ انہیں دو تہائی اکثریت مل جائے اور ایمپائروں کو توسیع ملے، محسن نقوی نے ساری زندگی فراڈ کے علاوہ کچھ نہیں کیا، یہ محسن نقوی ایک یونین کونسل کا الیکشن نہیں لڑ سکتا لیکن وہ ملک کا کرتا دھرتا ہے۔
انہوں نے مزید کہا کہ قاضی فائز عیسیٰ نے ہماری 9 مئی اور 8 فروری کی درخواستیں نہیں سنیں، ہماری 4 نشستیں کم کر دیں، ہر حربے سے ہماری نشستوں کو کم کیا جا رہا ہے، زبردست ججز راستے میں آئے مگر اُنہیں ہٹا دیا، اعجاز الاحسن اور مظاہر نقوی کو قاضی فائز عیسیٰ نے باہر کیا، پروسیجر ایکٹ خود قاضی نے بنوایا اور پھر تبدیل کر دیا، وہ اس قانون سازی سے اپنی ڈکٹیٹر شپ قائم کرنا چاہتا تھا، نواز شریف نے سپریم کورٹ پر ڈنڈوں سے حملہ کیا، اُس کے بعد سے یہ اب تک کا سپریم کورٹ پر سب سے بڑا حملہ ہے، اِس کے خلاف جمعرات کو احتجاج کریں گے۔