?️
اسلام آباد:(سچ خبریں) مسلم لیگ (ن) آئندہ ماہ 8 فروری کو منعقد ہونے والے عام انتخابات کے لیے اپنا منشور 15 یا 16 جنوری کو پیش کرے گی جس کے بعد پارٹی اپنی ملک گیر انتخابی مہم کا باقاعدہ آغاز کرے گی۔
پارٹی ذرائع نے بتایا کہ مسلم لیگ (ن) کا منشور بڑھتی ہوئی مہنگائی سے نمٹنے، معاشی بحالی، بے روزگاری، غربت کے خاتمے، قومی احتساب کے قوانین میں ترمیم اور بلدیاتی نظام کو بہتر بنانے پر مرکوز ہے۔
منشور میں اس بات کا بھی تعین کیا جائے گا کہ انتخابات کے انعقاد کے لیے نگران حکومتیں ضروری ہیں یا الیکشن کمیشن اکیلے ہی یہ ذمہ داری ادا کر سکتا ہے، جیسا کہ پڑوسی ممالک میں طرز عمل رائج ہے، علاوہ ازیں میثاق جمہوریت کے کچھ نکات بھی منشور میں شامل کیے جا سکتے ہیں۔
مسلم لیگ (ن) کی منشور کمیٹی کے چیئرمین سینیٹر عرفان صدیقی نے بتایا کہ ہماری پارٹی کا منشور رواں ماہ کے وسط میں 15 یا 16 جنوری کو پارٹی سربراہ نواز شریف پیش کریں گے۔
عام انتخابات تیزی سے قریب آرہے ہیں لیکن جماعت اسلامی کے علاوہ کسی بھی مرکزی سیاسی جماعت نے تاحال اپنے انتخابی منشور کا باقاعدہ اعلان نہیں کیا، مسلم لیگ (ن) کی طرح پیپلزپارٹی، پی ٹی آئی اور ایم کیو ایم (پاکستان) کا انتخابی منشور بھی تیاری کے مراحل میں ہے۔
سینیٹر عرفان صدیقی نے کہا کہ نواز شریف کی قیادت میں مسلم لیگ (ن) کے سرکردہ رہنماؤں کا اجلاس 9 جنوری کو لاہور میں ہوگا جس میں وہ منشور کا مسودہ پیش کریں گے، پارٹی قیادت مسودے کا جائزہ لے گی اور ضرورت پڑنے پر اس میں کچھ تبدیلیاں کرے گی اور پھر مسودہ پرنٹنگ کے لیے بھیجا جائے گا۔
مسلم لیگ (ن) کے منشور میں اس کے 2013-2018 کے دور حکومت اور مستقبل کے منصوبوں کا احاطہ کیا جائے گا۔
منشور پر عمل درآمد کو یقینی بنانے کے لیے ایک تجویز کردہ کونسل وقتاً فوقتاً جائزہ لے گی اور اقتدار سنبھالنے کے بعد وعدوں کی تکمیل پر پارٹی قیادت کو رپورٹ کرے گی۔
منشور کی تیاری میں تاخیر سے متعلق سوال کے جواب میں عرفان صدیقی نے کہا کہ کسی ایک بھی سیاسی جماعت نے اپنے منشور کی تیاری کے لیے اتنی محنت نہیں کی ہے، یہی وجہ ہے کہ ہماری پارٹی نے اب تک اپنے مستقبل کے منصوبے قوم کے سامنے پیش نہیں کیے ہیں۔
انہوں نے مزید کہا کہ تاخیر کی ایک وجہ یہ ہے کہ ہم حقیقت پسندانہ منشور پیش کرنے کے لیے سخت محنت کر رہے ہیں کیونکہ نواز شریف پہلے ہی ہدایت کر چکے ہیں کہ عوام سے صرف وہی وعدے کیے جائیں جو پارٹی اقتدار میں آنے کے بعد پورے کر سکے۔
انہوں نے کہا کہ بعض سیاسی جماعتوں نے انتخابی مہم کے دوران بڑے بڑے وعدے کیے کیونکہ انہیں معلوم ہے کہ وہ اقتدار میں نہیں آئیں گی لہٰذا ان کے وعدے غیر حقیقی ہیں۔
سینیٹر عرفان صدیقی نے بتایا کہ مسلم لیگ (ن) کا انتخابی منشور 2 حصوں پر مشتمل ہوگا، پہلے حصے میں 2013-2018 کے دورِ حکومت میں مسلم لیگ (ن) کی کارکردگی کا جائزہ ہوگا اور دوسرے حصے میں مستقبل کے منصوبے شامل ہوں گے۔
انہوں نے کہا کہ منشور پر عمل درآمد کو یقینی بنانے کے لیے ایک مجوزہ کونسل وقتاً فوقتاً جائزہ لے گی اور اقتدار سنبھالنے کے بعد منشور میں کیے گئے وعدوں کی تکمیل پر پارٹی قیادت کو رپورٹ کرے گی۔


مشہور خبریں۔
صیہونی شامی فوج سے کیوں ڈرتے ہیں؟
?️ 12 جولائی 2023سچ خبریں: ایک صہیونی ماہر کے مطابق شام کے پاس موجود S-200
جولائی
بھارت کا وزیر خارجہ کے ریمارکس کو تشدد کے خطرے سے جوڑنا انتہائی غیر ذمہ دارانہ ہے، دفتر خارجہ
?️ 7 مئی 2023اسلام آباد: (سچ خبریں) دفتر خارجہ نے کہا ہے کہ بھارت کی
مئی
غزہ میں صیہونیوں کا تصور سے بڑھ کر وحشی پن
?️ 1 ستمبر 2024سچ خبریں: صہیونی حکومت نے غزہ کی جنگ کے دوران ایسے وحشیانہ
ستمبر
اردوغان نے تعلقات کی مضبوطی پر صیہونی حکومت کے سربراہ کا شکریہ ادا کیا
?️ 20 اگست 2022سچ خبریں: ترک صدر رجب طیب اردوغان اور صیہونی صدر اسحاق
اگست
سیاسی ہلچل کے باوجود اسٹاک مارکیٹ میں تیزی
?️ 6 نومبر 2022اسلام آباد:(سچ خبریں) اسٹاک مارکیٹ میں کاروبار کا آغاز رواں ہفتے مثبت
نومبر
گرین لینڈ اور ڈنمارک کے درمیان تنازعہ تلاش کرنے کی کوشش؛ امریکی ناظم الامور کو طلب کر لیا گیا
?️ 27 اگست 2025سچ خبریں: ڈنمارک میں واقع "گرین لینڈ” کے خود مختار علاقے میں
اگست
سی بی آئی نے پانچ سال بعد سشانت سنگھ راجپوت کی موت کے کیسز بند کردئیے
?️ 24 مارچ 2025سچ خبریں: بھارت کی سینٹرل بیورو آف انویسٹی گیشن (سی بی آئی)
مارچ
الفاظ سے غزہ کے بھوکے بچوں کا پیٹ نہیں بھر سکتے: گوٹرس
?️ 27 جولائی 2025سچ خبریں: اقوام متحدہ کے سیکرٹری جنرل انتونیو گوترش نے غزہ میں
جولائی