🗓️
اسلام آباد(سچ خبریں)وفاقی وزیر اطلاعات و نشریات مریم اورنگزیب نے کہا ہے کہ نیشنل ایکشن پلان کا دوبارہ جائزہ لیا جارہاہے، نیکٹا کا اجلاس فوری بلایا جائے گا۔
اسلام آباد میں پریس کانفرنس کرتے ہوئے ان کا کہنا تھا کہ کراچی میں گزشتہ روز ہونے والے دہشت گردی کے واقعے کی تحقیقات کی جا رہی ہیں، واقعہ بہت افسوسناک ہے، چینی شہریوں کی سیکیورٹی کا از سر نو جائزہ لیا جارہا ہے، چینی باشندوں کی فول پروف سیکیورٹی کو یقینی بنایا جائے گا۔انہوں نے کہا کہ چینی سفارتخانے کو یقین دہانی کرائی ہے کہ تفتیش جلد مکمل کرکے آگاہ کیا جائے گا۔
ان کا کہنا تھا کہ وزیر داخلہ رانا ثنااللہ ملک کے تمام صوبوں کا دورہ کریں گے اور سیکیورٹی صورتحال کا جائزہ لیں گے، آج وہ سندھ کا دورہ کر رہے ہیں۔
انہوں نے کہا کہ نواز شریف کے دور میں نیشنل ایکشن پلان مرتب کیا گیا تھا جس کے باعث ملک میں امن برقرار ہوا تھا۔
مریم اورنگزیب نے کہا کہ وزیر اعظم کو لوڈشیڈنگ اور پیٹرول کی صورتحال سے متعلق بریفنگ دی گئی ہے، وزیراعظم نے فوری طور پر ہدایات دی ہیں کہ ملک سے جلد لوڈشیڈنگ کا خاتمہ کیا جائے۔
ان کا کہنا تھا کہ وزیراعظم شہباز شریف نے ملک میں جاری لوڈشیڈنگ کا سخت نوٹس لیا ہے اور بہت جل ملک سے لوڈشیڈنگ کا خاتمہ کردیا جائے گا۔
وزیر اطلاعات نے بتایا کہ پاور پلانٹس کی مرمت کا کام تیزی سے جاری ہے، 27 پلانٹس میں سے 7 یونٹس اور 3 پلانٹس کی مرمت کا کام جاری ہے جو جلد مکمل کرکے ملک سے لوڈشیڈنگ کا خاتمہ کردیا جائے گا، اس وقت ملک میں 500 سے 200 میگا واٹ کا شارٹ فال ہے جس کو جلد دور کردیا جائے گا۔
انہوں نے کہا کہ ملک میں ڈیزل کی قلت نہیں ہے جبکہ اس کی ذخیرہ اندوزی کے حوالے سے بھی صورتحال پر نظر رکھی جارہی ہے اور وزیر اعظم نے صورتحال کا نوٹس لیا ہے۔
وزیر اطلاعات کا کہنا تھا کہ عمران خان گزشتہ کئی سالوں سے ایک تقریر دہراتے ہیں جس میں مخالفین پر الزامات لگانے کے سوا کچھ نہیں ہوتا۔
انہوں نے کہا کہ عمران خان فارن فنڈنگ کا حساب دینے کے بجائے الیکشن کمیشن کو دھمکیاں دے رہے ہیں، چیف الیکشن کمشنر سے استعفے کا مطالبہ کر رہے ہیں، الیکشن کا مطالبہ کر رہے ہیں، کیوں کرائیں الیکشن، الیکشن وقت پر ہوں گے۔
ان کا کہنا تھا کہ عمران خان، وزیراعظم شہباز شریف کی کارکردگی سے خوفزدہ ہیں، وہ جانتے ہیں کہ اس اتحادی حکومت کے اقدامات کے باعث عوام کو ریلیف ملے گا تو لوگ ان کی شکل بھی بھول جائے گی۔
مریم اورنگزیب کا کہنا تھا کہ عمران خان کے دور حکومت میں میڈیا کی زبان بندی کی گئی، صحافیوں پر حملے کیے گئے، صحافیوں کو بےروزگار کیا گیا، ان کے پروگرام بند کیے گئے، صحافیوں کو دھونس، دھمکی اور غنڈہ گردی کا نشانہ بنایا گیا۔
انہوں نے کہا کہ عمران خان کے دور میں سینسرشپ نافذ کی گئی، ان کے دور میں پاکستان میڈیا ڈیولپمنٹ ریگولیٹری اتھارٹی کا متنازع قانون نافذ کرنے کی کوشش کی گئی۔
ان کا کہنا تھا کہ عمران خان لیکچر دے رہے ہیں کہ میرے دور میں یہ ہوتا تھا یہ نہیں ہوتا تھا، آپ کے دور میں کشمیر پر مودی نے قبضہ کیا، آپ نے کشمیر فروشی کی۔
ان کا کہنا تھا کہ آپ نے مخالفین کے خلاف جھوٹے الزامات لگائے، جھوٹے مقدمات بنائے، ان کو جیلوں میں ڈالا مگر کوئی کرپشن ثابت نہیں کرسکے۔
وزیر اطلاعات نے کہا کہ سابق سربراہ آیف آئی اے نے کہا ان لوگوں پر کیس نہیں بننتے جن پر مقدمات بنانے کا عمران خان مطالبہ کر رہے تھے تو انہوں نے شہزاد اکبر کی سربراہی میں مخالفین کو نشانہ بنانے کے لیے ایسٹ ریکوری یونٹ بنا دیا۔
انہوں نے کہا کہ عمران خان کو بلیک آوٹ پاکستان کے عوام کر رہے ہیں، ان کا بلیک آؤٹ ان کی بری کارکردگی، ان کی نا اہلی اور نالائقی کے باعث ہو رہا ہے۔
ان کا کہنا تھا کہ عمران خان ایک سادہ کاغذ لہرا لہرا کر سازش کی بات کر رہے ہیں، وہ یہ کاغذ اس لیے لہرا رہے ہیں کیونکہ ان کی کارکردگی کا صفحہ خالی ہے، آپ کتنی دیر تک یہ کاغذ لہرا لیں گے، پاکستان کے عوام اچھی طرح اس کی حقیقت جانتے ہیں۔
وزیر اطلاعات کا کہنا تھا کہ خالی کاغذ لہرا رہے ہیں کیونکہ کارکرگی بتانے کے لیے ایک لائن بھی نہیں ہے، ایک کروڑ نوکریوں میں سے ایک نوکری نہیں ہے، 50 لاکھ گھروں میں سے ایک گھر بھی نہیں ہے، ایک میگا واٹ بجلی بنانے کی کارکردگی درج نہیں ہے۔
ان کا کہنا تھا عمران خان خالی کاغذ لہرا کر کتنی دیر سازش کا جھوٹا بیانیہ چلائیں گے، ان کو شرم آنی چاہیے، پاکستان کے عوام اس طرح کے کسی بیان پر یقین نہیں کریں گے۔
انہوں نے کہا کہ اگر عمران خان نے ملک میں سیاست کرنی ہے تو ان کو اپنی کارکردگی بتانی پڑے گی۔ان کا کہنا تھا کہ عمران خان ایک بار پھر کنٹینر پر چڑھ گئے ہیں،مریم اورنگزیب نے کہا کہ پاکستان کے عوام عمران خان کی نا اہلی کے باعث مہنگائی کا عذاب بھگت رہے ہیں۔
وزیر اطلاعات نے بتایا کہ وفاقی کابینہ نے ای او بی آئی کے چیئرمین کی خدمات اسٹیبلمنٹ ڈویژن کے سپرد کردی گئی ہے جبکہ عاصم احمد کو چیئرمین ایف بی آر مقرر کردیا گیا ہے۔
مشہور خبریں۔
غزہ اور جنین کی جنگ میں کوئی فرق نہیں ہے: اسرائیلی فوج
🗓️ 23 مئی 2024سچ خبریں: مغربی کنارے کے شمال میں جنین کیمپ پر حملے میں حصہ
مئی
’ذوالفقار بھٹو کا کیس قتل کا ٹرائل نہیں بلکہ ٹرائل کا قتل تھا‘، بھٹو پھانسی ریفرنس پر سماعت
🗓️ 28 فروری 2024اسلام آباد: (سچ خبریں) سابق وزیر اعظم ذوالفقار علی بھٹو کی پھانسی
فروری
تیونس کی خطرناک صورتحال
🗓️ 23 جنوری 2023سچ خبریں:تیونس کی اسلام پسند جماعت کے رہنما نے اس ملک کی
جنوری
شام کو دہشت گردی سے پاک کرنا ہماری آرزو ہے: اردگان
🗓️ 20 دسمبر 2024سچ خبریں: ترکی کے صدر رجب طیب اردگان نے قاہرہ میں D8 تنظیم
دسمبر
حکومتی پالسیوں کے خلاف دس لاکھ سے زائد فرانسیسی سڑکوں پر
🗓️ 21 جنوری 2023سچ خبریں:فرانس بھر میں تقریباً 10 لاکھ افراد نے ایمانوئل میکرون کے
جنوری
صیہونی شہری اپنے قیدیوں کی رہائی کے لیے کیا کر رہے ہیں؟
🗓️ 26 جنوری 2024سچ خبریں: اسرائیلی قیدیوں کی رہائی کے لیے تل ابیب میں صہیونی
جنوری
وعدہ صادق آپریشن کے بارے میں پاکستانی ماہرین کا نقطہ نظر
🗓️ 16 اپریل 2024سچ خبریں: عسکری، دفاعی اور بین الاقوامی تعلقات کے شعبوں کے پاکستانی
اپریل
غزہ جنگ میں یمنیوں کا پلڑا بھاری
🗓️ 5 دسمبر 2023سچ خبریں: صہیونی بحری جہازوں پر قبضے کے ساتھ ساتھ امریکی کروزروں
دسمبر