اسلام آباد: (سچ خبریں) سابق وفاقی وزیر اور تحریک انصاف کے رہنما مراد سعید نے سکیورٹی خدشات پر صدر مملکت عارف علوی کو خط لکھ دیا۔
انہوں نے خط میں مشکوک افراد کی جانب سے تعاقب کرنے،دھمکیاں ملنے اور جان کو لاحق خطرات کی تفصیلات درج کی ہیں۔ مراد سعید نے خط میں لکھا ہے کہ پی ٹی آئی حکومت کے خاتمے کے بعد میرے خلاف جھوٹے مقدمات بنائے گئے،مالاکنڈ میں نامعلوم افراد نے میرا پیچھا کیا۔
انہوں نے خط میں سوال اٹھاتے ہوئے کہا کہ مجھے بتایا جائے یہ لوگ کون ہیں؟مجھے حکام کی جانب سے بار بار بتایا گیا کہ میری جان کو خطرہ ہے۔ خط میں کہا گیا ہے کہ میرا اللہ تعالٰی کا کامل ایمان ہے،میں موت سے نہیں ڈرتا اور حق بات کہتا رہوں گا۔12 جولائی کو ارشد شریف نے بھی آپ کو خط لکھا تھا،اس معاملے کا بھی کسی نے نوٹس لیا اور نہ ہی ارشد شریف کے خدشات کو سنجیدگی سے لیا گیا۔
رہنما تحریک انصاف نے صدر مملکت سے معاملے کا نوٹس اور ضروری ایکشن لینے کی درخواست بھی کی ہے۔ واضح رہے کہ گزشتہ دنوں سنیئر صحافی ارشد شریف کے قتل کی تحقیقات کے سلسلے میں تحریک انصاف کے رہنما کو ایف آئی اے کی فیکٹ فائنڈنگ کمیٹی نے ایک بار پھر طلب کیا، فیکٹ فائنڈنگ ٹیم نے کہا کہ کینیا میں قتل ہونے والے صحافی ارشد شریف کا لیپ ٹاپ پی ٹی آئی رہنما مراد سعید کے پاس ہے ۔
ارشد شریف کے قتل کی تحقیقات کرنے والی ٹیم نے مراد سعید کولیپ ٹاپ ساتھ لانے کی ہدایت کی ۔ فیکٹ فائنڈنگ ٹیم کی جانب سے مراد سعید کو لکھے گئے خط میں کہا گیا کہ تحقیقات میں بات سامنے آئی ہے ارشد شریف کا لیپ ٹاپ کے پاس ہے۔جس کی مدد سے ارشد شریف کے کینیا میں قتل کے حقائق کا پتہ چلانا ممکن ہوگا۔ٹیم سے تعاون کریں ،ہمیں سپریم کورٹ آف پاکستان کے انسانی حقوق کے سیل کو رپورٹ پیش کرنی ہے۔تفتیشی ٹیم کے مطابق ارشد شریف پاکستان چھوڑنے سے پہلے لیپ ٹاپ مراد سعید کو دے کر گئے تھے۔مراد سعید 21 نومبر کو بھی طلبی کے باوجود پیش نہیں ہوئے تھے۔