اسلام آباد (سچ خبریں) تفصیلات کے مطابق وفاقی وزیر برائے منصوبہ بندی و سربراہ این سی اوسی اسد عمر نے ملک میں کورونا وائرس کی ایک اور لہر شروع ہونے کا خد شہ ظاہر کردیا، اس حوالے سے سماجی رابطوں کی ویب سائٹ ٹوئٹر پر جاری کردہ اپنے ایک بیان میں انہوں نے کہا کہ ملک میں کورونا کی نئی لہر کے آثار نمایاں ہیں جس کا پچھلے چند ہفتوں سے خطرہ تھا‘ خاص طور پرکراچی میں اومی کرون ویرینٹ کے کیسز بڑھ رہے ہیں ، کورونا کی نئی لہر سے بچنے کا بہترین حل ماسک پہننا ہے۔
واضح رہے کہ پاکستان کے 3 شہروں کے اومی کرون کی لپیٹ میں آنے کے بعد کیسز تیزی سے بڑھنے لگے ، ملک کے 3 بڑے شہروں اسلام آباد ، لاہور اور کراچی میں عالمی وباء کورونا وائرس کے نئے اور مہلک ویرینٹ کے کیسز میں تیزی سے اضافہ ہو رہا ہے ، اس حوالے سے این سی او سی سے جاری کردہ سرکاری اعداد و شمار بتاتے ہیں کہ وفاقی دارالحکومت اسلام آباد میں اب تک اومی کرون کے 64 کیسز کی تصدیق ہو چکی ہے ، صوبہ پنجاب میں اومی کرون کے 50 کیسز میں سے 49 لاہور میں رپورٹ ہوئے ، اسی طرح کراچی کےعلاقے گلشن اقبال بلاک 7 میں اومی کرون کے 11 کیسز کی تصدیق ہوئی ، جس کے بعد علاقے میں 14 جنوری تک مائیکرو اسمارٹ لاک ڈاؤن لگا دیا گیا۔
اس حوالے سے طبی ماہرین کا کہنا ہے کہ اومی کرون وائرس پھیلنے میں تیز جب کہ خطرناک اثرات میں کمزور ترین ہے، پروفیسرڈاکٹرجاوید اکرم اور ڈاکٹر جاوید حیات نے کہا کہ نئے ویرینٹ اومیکرون سے دنیا میں شرح اموات کم ہے، تین ہفتوں تک اومی کرون نہ پھیلا تو نئی لہر نہیں آئےگی، وباء سے بچاؤ کیلئے ایس اوپیز پر عملمدرآمد انتہائی ضروری ہے ، نیا ویرینٹ اومیکرون وائرس پھیلاؤ میں تیزی سے کام کرتا ہے، جبکہ باڈی پر اس کے خطرناک اثرات کمزور ہیں ، نئے ویرینٹ سے دنیا میں شرح اموات بھی کم ہے ، کورونا ایس او پیز پر عمل برقرار رکھنا ضروری ہے۔