ماسکو( سچ خبریں) پاکستانی وزیر خارجہ شاہ محمود قریشی کے ساتھ ٹیلی فون پر بات چیت کے دوران روسی وزیر خارجہ سرگئی لاوروف نے افغانستان کی موجودہ صورت حال اور افغانوں کے درمیان مذاکرات کو آسان بنانے میں مدد کی ضرورت پر تبادلہ خیال کیا اور انہوں نے سہ فریقی مذاکرات کے تناظر میں افغانوں کے درمیان مذاکرات کی سہولت فراہم کرنے کی ضرورت پر زور دیا۔
روسی وزارت خارجہ کے مطابق، مذاکرات کا بنیادی موضوع ملک میں طالبان کے اقتدار میں آنے کے بعد افغانستان کی صورتحال تھی اور دونوں ممالک کے وزرائے خارجہ نے افغانوں کے درمیان مذاکرات کو دوبارہ شروع کرنے میں مدد کی ضرورت پر زور دیا۔انہوں نے ملک میں ایک جائز حکومت اور قانون کی حکمرانی پر زور دیا۔
لاوروف اور قریشی نے روس پاکستان بین الحکومتی کمیشن برائے تجارتی، اقتصادی ، سائنسی، تکنیکی تعاون کے ساتھ ساتھ شنگھائی تعاون تنظیم سمیت مختلف بین الاقوامی میدانوں میں ماسکو، اسلام آباد تعاون کی ترقی کی تیاریوں پر بھی تبادلہ خیال کیا۔
سرگئی لاوروف نے کچھ دن پہلے یاد دلایا تھا کہ اگر ضرورت پڑی تو ماسکو افغانستان کے بارے میں مذاکرات کی تشکیل کو دوبارہ شروع کرنے کے لیے تیار ہے۔ ان کے بقول، موجودہ حالات میں اس طرح کی بات چیت ملک میں امن اور استحکام کو برقرار رکھنے میں مدد گار ثابت ہوسکتے ہیں، کیونکہ اس مجموعے میں افغانستان کے پڑوسی ممالک اور غیر علاقائی ممالک حصہ لے سکتے ہیں اور مسائل کا جواب دے سکتے ہیں۔