اسلام آباد: (سچ خبریں) ملک کے ایوان زیریں قومی اسمبلی کی پارلیمانی امور سے متعلق خصوصی کمیٹی کا اجلاس جاری ہے جس میں آئینی ترمیم پر اتفاق رائے سے متعلق مشاورت کی جا رہی ہے۔
میڈیا کی رپورٹ کے مطابق چارٹر آف پارلیمنٹ کے لیے تشکیل کردہ حکومت اور اپوزیشن رہنماؤں پر مشتمل قومی اسمبلی کی خصوصی کمیٹی کا اجلاس چیئرمین خورشید شاہ کی زیرصدارت ہو رہا ہے۔
خصوصی کمیٹی کے اجلاس میں آئینی ترمیم پر اتفاق رائے سے متعلق مشاورت کی جارہی ہے۔
واضح رہے کہ وزیر اعظم شہباز شریف نے وفاقی کابینہ کا خصوصی اجلاس آج طلب کر رکھا ہے، ذرائع کا کہنا تھا کہ اجلاس میں وفاقی کابینہ سے آئینی ترمیم کے پیکج کی منظوری لی جائے گی۔
اس کے علاوہ آج پارلیمنٹ کے دونوں ایوانوں کے اجلاس طلب کیے گئے ہیں جب کہ پارلیمنٹ کا ہفتے کے آخر میں اجلاس بلانا غیر معمولی ہے کیونکہ عام طور پر بجٹ سیشن یا کسی حساس مسئلے کے لیے اجلاس طلب کیا جاتا ہے۔
اگرچہ قومی اسمبلی کے اجلاس کے لیے باضابطہ طور پر جاری کیے گئے ایجنڈے میں ترمیم کا کوئی ذکر شامل نہیں تھا لیکن اس طرح کی چیزیں عام طور پر ایک ضمنی ایجنڈے کے حصے کے طور پر ایوان کے سامنے رکھی جاتی ہیں۔
آج ہونے والے خصوصی اجلاس کے لیے جمعے کے روز جاری کردہ ایجنڈہ ہی جاری کیا گیا تھا جہاں ایجنڈے میں آئی پی پیز کو کیپسٹی پیمنٹ ادائیگیوں سے متعلق ایم کیو ایم کا توجہ دلاؤ نوٹس شامل تھے جبکہ اس کے علاوہ ایجنڈے میں پاکستان ترقی معدنیات کارپوریشن کی مجوزہ نجکاری سے متعلق توجہ دلاؤ نوٹس بھی شامل تھا۔
حکمران اتحاد میں شامل مسلم لیگ (ن)، پیپلزپارٹی اور ایم کیو ایم نے اپنے اراکین کو وفاقی دارالحکومت میں ہی رہنے کی ہدایت کر رکھی ہیں تاکہ قانون سازی کے لیے دونوں ایوانوں میں ان کی موجودگی کو یقینی بنایا جا سکے۔
پیپلزپارٹی کے ذرائع نے ڈان کو بتایا تھا کہ پی پی پی کی ایم این اے نفیسہ شاہ گزشتہ روز اپنے والد سابق وزیراعلیٰ سندھ قائم علی شاہ کی سالگرہ منانے کے لیے اپنے آبائی شہر جانا چاہتی تھیں، لیکن انہیں وفاق سے باہر جانے کی اجازت نہیں دی گئی۔
یاد رہے کہ سپریم کورٹ میں ججز کی ریٹائرمنٹ کی عمر 68 سال کرنے کی تجویز دی گئی ہے اور اس حوالے سے قومی اسمبلی میں آئینی ترامیم پیش کیے جانے کا امکان ہے۔
خیال رہے کہ 3 روز قبل سیاسی جماعتوں کے درمیان چارٹر آف پارلیمنٹ کے لیے اسپیکر قومی اسمبلی ایاز صادق نے 18 رکنی خصوصی کمیٹی تشکیل دی تھی جس میں 12 حکومتی اور 6 اپوزیشن اراکین شامل ہیں۔
چیئرمین پیپلزپارٹی بلاول بھٹو کی تجویز پر پارلیمانی کمیٹی کے قیام پر اتفاق ہوا تھا۔