اسلام آباد (سچ خبری) گذشتہ روز قومی اسمبلی میں اجلاس کے دوران ہونے والی ہنگامہ آرائی کی تحقیقات مکمل کر لی گئی ہیں۔ تفصیلات کے مطابق اسپیکرقومی اسمبلی اسد قیصر کی زیر صدارت کمیٹی نے قومی میں اسمبلی ہنگامے کے متعلق انکوائری مکمل کرلی ہے۔
ذرائع کے مطابق ہنگامہ آرائی کرنے والوں میں حکومت کی طرف سے علی نواز اعوان، فہیم خان اور عطا اللہ خان شامل تھے۔
اپوزیشن کے علی گوہر، محسن شاہ نوازانجھا اور شیخ روحیل اصغر بھی ہنگامہ آرائی کرنے والو ں میں شامل تھے۔ پاکستان پیپلزپارٹی کےسید آغا رفیع اللہ پر بھی پابندی عائد کی گئی ہے۔ جبکہ قومی اسمبلی سیکرٹریٹ کی جانب سے متعلقہ اراکین اور اسمبلی سیکیورٹی کو احکامات جاری کر دیئے گئے ہیں۔
اس حوالے سے قومی اسمبلی میں اسپیکر اسد قیصر نے کہا کہ نازیبا زبان استعمال کرنے والے اراکین کو ایوان میں آنے کی اجازت نہیں ہوگی۔
انہوں نے کہا کہ اجلاس کی کارروائی کی مکمل فوٹیجز منگوا کر جائزہ لیا گیا ہے۔ ڈپٹی اسپیکر اور سیکریٹری قومی اسمبلی کی موجودگی میں ویڈیوز کا جائزہ لیا گیا۔ جن اراکین کے نام آئے ہیں انہیں تاحکم ثانی قومی اسمبلی کے کسی اجلاس میں بیٹھنے کی اجازت نہیں ہوگی۔ ہنگامہ آرائی کرنے والوں کے نام سیکیورٹی کو بھی فراہم کر دیئے گئے ہیں اور انہیں ایوان میں داخلے کی اجازت نہیں دی جائے گی۔
یاد رہے کہ گذشتہ روز قومی اسمبلی کے اجلاس میں ارکان نے ایوان کا تقدس پامال کرتے ہوئے اسے میدان جنگ میں تبدیل کردیا تھا۔ اجلاس کے دوران حکومت اور ن لیگی ارکان کے درمیان ہونے والی لڑائی میں ایک دوسرے پر کتابوں سے حملے کیے گئے، جبکہ سکیورٹی اہل کار بھی اراکین کو روکنے میں ناکام ہوگئے تھے۔جس پر قومی اسمبلی سیکرٹریٹ نے سینیٹ سیکرٹریٹ سے مدد طلب کی گئی۔ جس کے بعد ایوان کی کشیدہ صورت حال سے نمٹنے کے لیے اضافی سارجنٹ ایٹ آرمز کی خدمات قومی اسمبلی کے سپرد کردی گئی۔