اسلام آباد (سچ خبریں ) حکومت نے اہم آئینی ترمیم کیلئے اپوزیشن کو مل بیٹھنے کی ایک اور پیشکش کردی اس حوالے سے وفاقی وزیر اطلاعات کا کہنا ہے کہ اگر پارلیمان سپریم کورٹ میں تعیناتیوں کو آزادانہ اور شفاف بناتی ہے تو یہ بہت بڑا کام ہو گا ‘ اس لیے سیاسی جماعتیں اپنے اختلافات کو پس پشت ڈال کر اس اہم ترمیم کیلئے سر جوڑیں۔
تفصیلات کے مطابق وفاقی وزیر برائے اطلاعات و نشریات فواد چوہدری نے کہا ہے کہ اس سال سپریم کورٹ میں 5 جج صاحبان ریٹائر ہو رہے ہیں ، پارلیمان کو نئے ججز کی تعیناتی کیلئے آئینی ترمیم پر غور کرنا چاہیئے ، اگر پارلیمان سپریم کورٹ میں تعیناتیوں کو آزادانہ اور شفاف بناتی ہے تو یہ بہت بڑا کام ہو گا ، اس لیے سیاسی جماعتیں اپنے اختلافات کو پس پشت ڈال کر اس اہم ترمیم کیلئے سر جوڑیں۔
سماجی رابطوں کی ویب سائٹ ٹوئٹر پر جاری کردہ اپنے ایک بیان میں وفاقی وزیر اطلاعات نے مزید کہا کہ چیف جسٹس پاکستان جسٹس گلزار احمد آج ریٹائر ہو رہے ہیں ، انہوں نے اقلیتوں کی عبادت گاہوں کے معاملے پر تاریخی اسٹینڈ لیا ، ایسے وقت میں جب ہندوستان کی عدلیہ شدت پسندوں کے ہاتھوں بے بس نظر آتی ہے جسٹس گلزار جیسے ججز نے اقلیتوں کو سہارا دے کر آزادانہ فیصلے دئیے ، آپ جیسے ججز نے ملک میں اقلیتوں کو سہارا دیا اور آزادانہ فیصلے دیئے جس سے آپ کی عزت و تکریم میں بہت اضافہ ہوا۔
ادھر چیف جسٹس گلزار احمد نے ریٹائرمنٹ سے قبل ہی چیف جسٹس ہاؤس خالی کر دیا اورجسٹس گلزار احمد ججر کے لیے مختص گھر میں منتقل ہو گئے ہیں ، انہوں نے ذاتی سامان کی منتقلی گذشتہ ہفتے ہی شروع کر دی تھی، چیف جسٹس گلزار احمد یکم فروری کو مدت مکمل کرکے ریٹائر ہو جائیں گے ، سپریم کورٹ میں چیف جسٹس آف پاکستان جسٹس گلزار احمد کی ریٹائرمنٹ کے موقع پر ان کے اعزاز میں یکم فروری 2022 کو فل کورٹ ریفرنس کا انعقاد ہوگا۔
بتایا گیا ہے کہ چیف جسٹس آف پاکستان جسٹس گلزار احمد کی ریٹائرمنٹ کے موقع پر انکے اعزاز میں فل کورٹ ریفرنس یکم فروری کو ہوگا ،فل کورٹ ریفرنس میں سپریم کورٹ کے جج صاحبان ،اٹارنی جنرل آف پاکستان، وکلاء تنظیموں کے عہدیداران اور سنیئر وکلاء شریک ہوں گے ، جہاں چیف جسٹس گلزار احمد ، اٹارنی جنرل ، پاکستان بار کونسل کے وائس چیئرمین اور صدر سپریم کورٹ بار فل کورٹ ریفرنس میں اپنے خیالات کا اظہار بھی کریں گے۔