?️
اسلام آباد:(سچی خبریں) اسلام آباد ہائی کورٹ نے جج دھمکی کیس میں 10 ہزار روپے کے مچلکوں کے عوض پاکستان تحریک انصاف (پی ٹی آئی) کے چیئرمین عمران خان کی عبوری ضمانت منظور کرلی۔
عمران خان نے اپنے وکیل بابر اعوان کے توسط سے درخواست ضمانت دائر کی تھی جس پر سماعت اسلام آباد ہائی کورٹ کے جسٹس محسن اختر کیانی نے کی۔ ساتھ ہی عدالت نے انہیں جمعہ سے قبل متعلقہ عدالت سے رجوع کرنے کی بھی ہدایت کی۔
خیال رہے کہ گزشتہ روز چیئرمین پی ٹی آئی کے وارنٹ گرفتاری جاری ہوئے تھے جن کے پیشِ نظر آج اتوار کے روز اسلام آباد ہائی کورٹ میں عبوری ضمانت کی درخواست دائر کی گئی تھی۔ جس کے بعد چھٹی کے روز ہی ہائی کورٹ دائری برانچ کا عملہ اسلام آباد ہائی کورٹ پہنچا اور درخواست پر جسٹس محسن اختر کیانی نے چیمبر میں سماعت کی اور پولیس کو ان کی گرفتاری سے روک دیا۔
درخواست ضمانت میں مؤقف اختیار کیا گیا کہ عمران خان کے خلاف ابتدائی طور پر دہشت گردی کا مقدمہ بنایا گیا تھا۔ درخواست میں بتایا گیا کہ ہائی کورٹ نے دہشت گردی کی دفعات ختم کیں تو کیس انسداد دہشت گردی کی عدالت سے منتقل ہوگیا جس پر ضمانت بھی مسترد ہو گئی۔
درخواست گزار نے دعویٰ کیا کہ سیاسی مخالف حکومت نے بدنیتی کے تحت مذموم مقاصد کے لیے جھوٹا مقدمہ بنایا۔ درخواست میں مؤقف اختیار کیا گیا کہ کیس درج کرنے کا واحد مقصد کرپشن مافیا کے خلاف پرامن تحریک اور عمران خان کو گرفتار کر کے پرامن سیاسی موومنٹ کو روکنا ہے۔
عدالت کے باہر میڈیا سے بات کرتے عمران خان کے وکیل بابر اعوان نے کہا کہ 10 ہزار روپے کے مچلکے پر ضمانت ہوئی ہے اور عدالت نے 7 اکتوبر سے قبل متعلقہ عدالت سے رجوع کرنے کا حکم دیا ہے۔ انہوں نے یہ بھی کہا کہ عمران خان کے خلاف جتنے کیسز بنے کسی سیاسی لیڈر پر نہیں بنے۔
ان کا کہنا تھا کہ عدالتوں میں پیش ہوتے رہے ہیں، کیسز انہوں نے کر لیے اب کیسز کی باری ہماری ہے، پیر کے روز سے ہم ان کے خلاف کیسز اور توشہ خانہ میں جائیں گے۔ بابر اعوان کا کہنا تھا کہ پوری مسلم لیگ (ن) عمران خان کو گرفتار کرنے کے لیے تڑپ رہی ہے۔
ان کا کہنا تھا کہ کل پورا پاکستان اٹھ کر کھڑا ہو گیا تھا، ‘امپورٹڈ حکومت’ کو بتانا چاہتا ہوں کہ ایک کال پر پاکستان اٹھ کھڑا ہوتا ہے۔ انہوں نے مزید کہا کہ عمران خان نے یہ نہیں کہا کہ میں بیمار ہوں کیوں کہ مجھ پر پرچہ ہو گیا بلکہ عمران خان اور میں ہر جگہ پہنچے۔
پی ٹی آئی چیئرمین عمران خان نے 20 اگست کو اسلام آباد میں ریلی سے خطاب میں اسلام آباد پولیس کے آئی جی اور ڈی آئی جی کے خلاف مقدمہ درج کرنے کے دھمکی دیتے ہوئے کہا تھا کہ ‘ہم تم کو چھوڑیں گے نہیں’۔ اس کے بعد انہوں نے عدلیہ کو اپنی جماعت کی طرف متعصب رویہ رکھنے پر بھی خبردار کرتے ہوئے کہا تھا کہ اب وہ بھی نتائج کے لیے تیار ہو جائیں۔
عمران خان نے ایڈیشنل اور سیشن جج زیبا چوہدری کو بھی خبردار کرتے ہوئے کہا تھا کہ ان کو بھی سنگین نتائج کا سامنا کرنا ہوگا، واضح رہے کہ خاتون جج نے دارالحکومت پولیس کی درخواست پر پاکستان تحریک انصاف کے رہنما ڈاکٹر شہباز گِل کا دو روزہ جسمانی ریمانڈ منظور کیا تھا۔
جس کے بعد سابق وزیر اعظم عمران خان کے خلاف اسلام آباد کے علاقے صدر کے مجسٹریٹ علی جاوید کی مدعیت میں تھانہ مارگلہ میں انسداد دہشت گردی ایکٹ کے تحت مقدمہ درج کیا گیا تھا۔
ایف آئی آر میں کہا گیا تھا کہ 20 اگست کو پاکستان تحریک انصاف رہنما شہباز گِل کی گرفتاری کے خلاف عمران خان کی قیادت میں ریلی نکالی گئی جس کا راستہ زیرو پوائنٹ سے ایف 9 پارک تک تھا، اس دوران عمران خان کی تقریر شروع ہوئی جس میں انہوں نے اسلام آباد پولیس کے اعلیٰ ترین افسران اور ایک معزز خاتون ایڈیشنل جج صاحبہ کو ڈرانا اور دھمکانا شروع کیا۔
تھانہ مارگلہ میں 20 اگست کو درج مقدمے میں عمران خان کے خلاف دفعہ 504/506 اور 188/189 لگا ئی گئی تھیں۔ ایف آئی آر میں مزید کہا گیا تھا کہ عمران خان کی اس تقریر کا مقصد پولیس کے اعلیٰ افسران اور عدلیہ کو خوف زدہ کرنا تھا تاکہ وہ اپنے فرائض کی ادائیگی نہ کریں اور ضرورت پڑنے پر تحریک انصاف کے کسی رہنما کے خلاف کارروائی کرنے سے بھی گریز کریں۔
ایف آئی آر میں مزید کہا گیا تھا کہ عمران خان کی اس انداز میں کی گئی تقریر سے پولیس حکام، عدلیہ اور عوام الناس میں خوف و ہراس پھیل گیا ہے اور عوام الناس میں بے چینی، بدامنی اور دہشت پھیلی اور ملک کا امن تباہ ہوا ہے۔ ایف آئی آر میں استدعا کی گئی تھی کہ عمران خان کے خلاف قانونی کارروائی کرکے ان کو مثالی سزا دی جائے۔
بعد ازاں 19 ستمبر کو اسلام آباد ہائی کورٹ نے خاتون جج دھمکی کیس میں چیئرمین پی ٹی آئی عمران خان کے خلاف دہشت گردی کی دفعہ خارج کرنے کا حکم دیا تھا تاہم حکم میں کہا گیا تھا کہ دیگر دفعات پر متعلقہ فورم پر کارروائی جاری رہے گی۔
چیف جسٹس اطہر من اللہ کی سربراہی میں 2 رکنی بینچ نے خاتون مجسٹریٹ زیبا چوہدری اور اعلیٰ پولیس افسران کو دھمکیاں دینے پر سابق وزیر اعظم عمران خان کے خلاف دہشت گردی کا مقدمہ خارج کرنے کی درخواست پر سماعت کی تھی اور وکلا کے دلائل کے بعد فیصلے میں کہا گیا تھا کہ سابق وزیر اعظم کے خلاف انسداد دہشت گردی کے سوا دیگر دفعات پر متعلقہ فورم پر کارروائی جاری رہے گی۔
چیئرمین پی ٹی آئی عمران خان نے آج (یکم اکتوبر) ڈسٹرکٹ ایڈیشنل جج زیبا چوہدری سے متعلق دیے گئے بیان پر اسلام آباد ہائی کورٹ میں بیان حلفی جمع کرایا۔ انہوں نے کہا کہ میں بطور چیئرمین تحریک انصاف گزشتہ 26 سال سے قانون کی حکمرانی، عدلیہ کے احترام اور آزادی کے جدوجہد کررہا ہوں اور دیگر سیاسی رہنماؤں کے برعکس میں نے ہمیشہ ہر عوامی اجتماع میں قانون کی حکمرانی کی بات کی۔
ان کا مزید کہنا تھا کہ عدالت میں کیس کی کارروائی کے دوران مجھے احساس ہوا کہ شاید میں نے 20 اگست 2022 کو عوامی جلسے میں تقریر کرتے ہوئے ریڈ لائن کراس کردی۔ انہوں نے کہا کہ میرا مقصد کبھی ڈسٹرکٹ کورٹ کی معزز جزز کو دھمکی دینا نہیں تھا نہ ہی اس بیان کے پیچھے قانونی کارروائی کے سوا کےکوئی ارادہ تھا۔
چیئرمین پی ٹی آئی نے مزید کہا کہ میں یہ یقین دلانا چاہتا ہوں کہ میں ڈسٹرکٹ کورٹ کی معزز جج کے سامنے یہ وضاحت کرنے کو تیار ہوں کہ نہ میں نے اور نہ میری پارٹی نے معزز جج کے خلاف کسی کارروائی کی درخواست کی اور اگر جج کو یہ تاثر ملتا ہے کہ اگر میں نے لائن کراس کردی تھی تو میں معافی مانگنے کے لیے تیار ہوں۔
مشہور خبریں۔
یوم قدس اسرائیل کے لیے ایٹمی ہتھیاروں سے زیادہ خطرناک
?️ 12 اپریل 2023سچ خبریں:عرب دنیا کے ماہر کا کہنا ہے کہ یہ سال دیگر
اپریل
کرم: درجنوں اموات کے بعد حکومتی جرگے کی کوششوں سے فریقین 7 روزہ سیز فائر پر آمادہ
?️ 24 نومبر 2024 کرم: (سچ خبریں) خیبر پختونخوا کے ضلع کرم میں کئی روز
نومبر
جہاد اسلامی کے کمانڈروں کی شہادت موبائل فون کی وجہ سے ہوئی:زیاد النخالہ
?️ 24 مئی 2023سچ خبریں:فلسطین کی جہاد اسلامی تحریک کے سکریٹری جنرل نے نیتن یاہو
مئی
امریکہ کا عراق اور شام میں ایک نئی دہشت گرد تنظیم بنانے کا منصوبہ
?️ 15 اپریل 2024سچ خبریں: شامی سلامتی کے امور کے تجزیہ کار نے شام اور
اپریل
آرمی چیف کے تقرر کا فیصلہ وزیراعظم نے آئین کے مطابق کرنا ہے، مولانا فضل الرحمٰن
?️ 3 اکتوبر 2022ملتان: (سچ خبریں) پی ڈی ایم اور جمعیت علمائے اسلام (ف) کے
اکتوبر
ذلیل کرنے کا بہت بہت شکریہ: زلنسکی کا امریکہ سے خطاب
?️ 3 مارچ 2025 سچ خبریں:یوکرینی صدر ولودیمیر زلنسکی نے چند روز قبل وائٹ ہاؤس
مارچ
پروسیجر ایکٹ کیس: چیف جسٹس اور جسٹس منیب کے درمیان سماعت میں نوک جھونک
?️ 10 اکتوبر 2023اسلا آباد: (سچ خبریں) سپریم کورٹ میں پریکٹس اینڈ پروسیجر ایکٹ کے
اکتوبر
ہیومن رائٹس واچ کی سعودی عرب کے جبر کے حوالے سے بائیڈن کی خاموشی پر تنقید
?️ 26 جنوری 2023سچ خبریں:ہیومن رائٹس واچ نے اپنی ایک رپورٹ میں سعودی عرب میں
جنوری