اسلام آباد(سچ خبریں) وزیر مملکت برائے پٹرولیم مصدق ملک کا کہنا ہے کہ یوکرین جنگ ختم ہوتی ہے تو پٹرول کی قیمتیں کم ہوں گی۔دو تین مہینے سختی کے بعد حالات بہتر ہو جائیں گے۔
تفصیلات کے مطابق وزیر مملکت برائے پٹرولیم مصدق ملک کا کہنا ہے کہ دو تین مہینے سختی کے بعد حالات بہتر ہو جائیں گے۔انہوں نے جیو نیوز کے پروگرام ’ کیپٹل ٹاک‘ میں گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ عمران خان کی حکومت نہ ہٹاتے تو ملک برباد ہوتا نظر آ رہا تھا۔
پٹرولیم مصنوعات کی قیمتوں میں اضافہ نہ کرتے تو ملکی خزانے پر 120 ارب روپے ماہانہ بوجھ پڑتا۔پٹرول پر سالانہ 1200 سے 1500 ارب روپے سبسڈی دینا پڑتی ہے جو تقریبا دفاعی بجٹ کے برابر ہے۔مصدق ملک نے کہا کہ یوکرین جنگ ختم ہوتی ہے تو پٹرول کی قیمتیں کم ہوں گی، بین الاقوامی سطح پر پٹرول کی قیمتیں نہیں بڑھیں تو ہم بھی نہیں بڑھائیں گے۔
انہوں نے مزید کہا کہ پٹرول کی قیمتیں بڑھانے کا اعلان صبح کرتے تو پٹرول پمپس بند ہو جاتے اور عام کو پورا دن پٹرول نہیں ملتا، پچھلے تین سال میں گیس کا 1400 ارب روپے گردشی قرضہ پیدا کیا گیا۔
ہم مشکل فیصلے نہ کرتے تو ملک ایک دو مہینے بعد ڈیفالٹ ہو سکتا تھا۔دو تین مہینے سختی کے بعد حالات بہتر ہو جائیں گے،ملک میں جمہوریت ہے احتجاج کی کال دینا عمران خان کا حق ہے۔عمران خان احتجاج کی کال دیں مگر تقریر میں اپنے دور کی کارکردگی بھی بتائیں۔
مصدق ملک نے کہا کہ بجٹ میں کم آمدن والوں کو ریلیف دینے کی کوشش کی گئی ہے۔ایک لاکھ ماہانہ آمدنی والوں پر اب ٹیکس نہیں ہو گا،بڑی کارپوریشنز پر کافی ٹیکسوں پر نظرثانی کی گئی ہے۔انہوں نے کہا کہ فرٹیلائزر کمپنیوں پر ٹیکس لگائیں تو اس کا بوجھ کسان پر آتا ہے۔پچھلے سال فرٹیلائزر کی صرف دو فیکٹریوں کو 18 ارب روپے کی سبسڈی دی گئی۔