پشاور: (سچ خبریں) پاکستان تحریک انصاف کے رہنماءاسد قیصر کا کہنا ہے کہ بانی پی ٹی آئی عمران خان نے کہا ہے تب بات کرونگا جب میرے کارکنان کے ساتھ سلوک ٹھیک ہوجائے گا، 2 تاریخ کو مذکرات کا دوسرا دور ہو گا ، ہم نے حکومت کے سامنے دو مطالبات رکھے ہیں۔
پشاور میں میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے رہنماءپی ٹی آئی نے کہا کہ بانی پی ٹی آئی سمیت تمام قیدیوں کو رہا کیا جائے اور 9 مئی اور 26 نومبر پر عدالتی تحقیقات کی جائیں۔
26ویں آئینی ترمیم نے عدالتی نظام کو مفلوج کردیا، ملک میں عملاً مارشل لاءنافذ ہے۔انسانی حقوق محفوظ ہیں ملک میں مارشل لا نافذ ہے۔ بانی پی ٹی آئی عمران خان سے جیل میں ملاقات ہوئی ان پر کوئی دباو نہیں۔ بانی پی ٹی آئی عمران خان کا موقف ہے جب تک کارکن رہا نہیں ہوں گے۔وہ رہائی قبول نہیں کریں گے۔ اس وقت ہمارے خلاف بے تحاشا مقدمات قائم ہیں۔
اپنے ارکان اسمبلی کے خلاف جعلی مقدمات قائم کئے گئے ہیں، 26 نومبر کو پی ٹی آئی کے کارکنوں پر تشدد کیا گیا۔سویلین کے ملٹری کورٹس میں ٹرائل پر دنیا میں آوازیں اٹھ رہی ہیں، اوپن ٹرائل ہونے چاہئیں۔کلاءکی ذمہ داری ہے رہنمائی کریں۔ تمام مکاتب فکر کو آواز اٹھانا ہوگی۔ سپریم کورٹ کو انسانی حقوق کی خلاف ورزیوں پر نوٹس لینا چاہیے۔ہماری خارجہ پالیسی پر نظر ثانی کی ضرورت ہے۔
ہمارا اپنا کلچر ہے افغانستان کے ساتھ مفاہمت کی راہ اپنائی جائے۔انہوں نے کہا کہ پشاور آتے ہوئے خوشی محسوس کرتا ہوں ۔ مقدمات جعلی ، جھوٹ اور سیاسی انتقام پر مبنی ہیں۔ سیاسی لوگوں کے خلاف دہشتگردی اور بغاوت کے مقدمات بنائے جارہے ہیں۔ 26 نومبر کا تشدد پوری دنیا نے دیکھا۔ غریب پختون ریڑھی بان،ٹیکسی ڈرائیورز کو گرفتار کیا گیا، ان لوگوں سے انصاف کی کوئی توقع نہیں،26ویں آئینی ترمیم نے عدالتی نظام کو مفلوج کردیا ہے، عملاً اس وقت ملک میں مارشل لاءہے۔
پاکستان میں انسانی حقوق کے حوالے سے دنیا میں آوازیں اٹھ رہی ہیں۔سپریم کورٹ کی جانب سے ملٹری کورٹس کو فیصلے سنانے پر افسوس ہوا، افغانستان کے کشیدگی پر افسوس ہے معاملہ کو افہام وتفہیم سے حل کیا جائے۔ پی ٹی ایم کے خلاف کریک ڈاون کی مذمت کرتے ہیں۔