اسلام آباد: (سچ خبریں) سربراہ جے یوآئی ف مولانا فضل الرحمان نے کہا ہے کہ عمران خان اگر ملنا چاہیں گے تو سوچ سمجھ کر ملاقات کا فیصلہ کروں گا،بانی پی ٹی آئی کا ملاقات کیلئے باضابطہ کوئی پیغام نہیں ملا۔
میڈیا کے مطابق ناظم اعلیٰ وفاق المدارس نے وفد کے ہمراہ سربراہ جے یوآئی ف مولانا فضل الرحمان سے ملاقات کی، حنیف جالندھری نے مولانا فضل الرحمان کی عیادت کی اور صحت یابی کیلئے دعا کی۔
مدارس ایکٹ سے متعلق تازہ ترین صورتحال پر مشاورت کی گئی۔ دونوں رہنماؤں نے مدارس سے متعلق قانونی پیشرفت پر بھی غور کیا۔اس موقع پر سربراہ جے یوآئی ف مولانا فضل الرحمان نے غیررسمی گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ بانی پی ٹی آئی کی جانب سے ملاقات کیلئے باضابطہ کوئی پیغام نہیں ملا، عمران خان اگر ملنا چاہیں گے تو بھی سوچ سمجھ کر ملاقات کا فیصلہ کروں گا، ہمارا گلہ ہے کہ عام انتخابات میں ہمیں لیول پلیئنگ فیلڈ نہیں دی گئی ۔
انتخابات میں کچھ لوگ استعمال ہوگئے لیکن ہم نے استعمال ہونے سے انکار کردیا۔ 26 ویں ترمیم میں ہم نے شخصیت کی بجائے اداروں کی مضبوطی کو مقدم رکھا۔ مدارس رجسٹریشن پر طے معاملات کو خواہ مخوہ چھیڑا گیا، مدارس کا معاملہ خوش اسلوبی سے حل ہورہا ہے۔ انہوں نے کہا کہ ڈی آئی خان، بنوں اور ٹانک دہشتگردوں کے حوالے ہیں، ٹانک سے عدالتیں اور سرکاری دفاترز بھی ڈی آئی خان منتقل ہوچکے ہیں۔
خیبرپختونخواہ میں حکومت کی کہیں بھی رٹ نظر نہیں آرہی۔پی ٹی آئی کے ساتھ مرکز میں ورکنگ ریلیشن ہے صوبائی معاملات پر الگ مئوقف ہے۔ دوسری جانب جمعیت علماء اسلام کے مرکزی رہنماء وسینیٹر کامران مرتضیٰ نے کہا ہے کہ مدارس رجسٹریشن ایکٹ کی منظوری میں اب کوئی رکاوٹ نہیں ایکٹ میں تمام فریقین کے لئے راستے نکالے گئے ہیں ،5 جنوری کو بلو چستان اسمبلی کے حلقہ پی بی 45 کوئٹہ کے ضمنی الیکشن بھرپور انداز میں لڑیں گے کسی کوبھی عوامی مینڈیٹ چوری نہیں ہونے دیں گے ۔
یہ بات انہوں نے ہفتہ کو میر عثمان پرکانی اورجمعیت لائرز فورم کے رہنماء ملک خلیل اللہ الرحمن سمیت دیگر کے ہمراہ کوئٹہ پریس کلب میں پریس کانفرنس کر تے ہوئے کہی۔ سینیٹر کامران مرتضیٰ نے کہا کہ امید ہے کہ 5 جنوری کوبلو چستان اسمبلی کے حلقہ پی بی 45 کوئٹہ پرری پولنگ ہو جائیگی ری پول حکومت کے لئے ٹیسٹ کیس ہے ، حلقہ پی بی45 سے میر عثمان پرکانی پہلے بھی جیتے ہوئے تھے ۔ انہوں نے کہاکہ صوبائی حکومت قلات اور کوئٹہ میں ری پول کروانے میں ناکام رہی ہے وکلاء کی ذمہ داری بنتی ہے کہ ضمنی الیکشن کو دھاندلی سے بچنے کے لئے کردار ادا کریں۔