پشاور: (سچ خبریں)صدر مملکت ڈاکٹر عارف علوی نے کہا ہے کہ عمران خان آرمی چیف سے متعلق اپنے بیان کی خود وضاحت کریں۔گورنر ہاؤس پشاور میں صحافیوں سے بات چیت کرتے ہوئے صدر مملکت نے کہا کہ آرمی چیف سمیت فوج کی حب الوطنی پر شک نہیں کیا جاسکتا، موجودہ حکومت سمیت سب ادارے محب وطن ہیں۔
انہوں نے مزید کہا کہ فوج محب وطن ہے، جان دیتی ہے، فوج نے سیلاب میں بھی کام کیا، عمران خان اپنے بیان کی خود وضاحت کریں کہ ان کے کہنے کا کیا مقصد تھا۔
صدر عارف علوی نے کہا کہ پس پردہ مفاہمت کے لیے کام کر رہا ہوں، کوشش کر رہا ہوں کہ اسٹیک ہولڈرز میں غلط فہمیاں دور کروں، وزیراعظم شہباز شریف سے بات چیت ہوتی رہتی ہے۔
انہوں نے کہا کہ پہلے جو پارٹی جلد انتخابات کا کہتی تھی اب وہ کہتی ہے کہ تاخیر سے ہوں جبکہ پہلے جو پارٹی کہتی تھی کہ انتخابات تاخیر سے ہوں وہ اب کہتی ہے کہ جلد ہوں۔
صدر عارف علوی نے مزید کہا کہ آڈیو ریکارڈنگ کی جا رہی ہے جو انتہائی تویشناک ہے۔
ان کا کہنا تھا کہ آئی ایم ایف کے ساتھ معاہدے سے حالات بہتر ہوں گے، آئی ایم اے کے بعد دیگر ادارے بھی آگے آئیں گے، مہنگائی زیادہ ہے، اس پر قابو پانا ہوگا۔
ملک بھر میں سیلابی صورتحال پر تشویش کا اظہار کرتے ہوئے صدر عارف علوی نے کہا کہ سیلاب نے پورے پاکستان میں تباہی مچائی ہے، جیکب آباد، سکھر، بدین اور دادو سیلاب میں ڈوبے ہوئے ہیں، ڈونرز ایجنسیوں کو پاکستان کی مدد کرنی ہوگی۔
انہوں نے مزید بتایا کہ پی ٹی آئی حکومت کے کسی بھی بل پر اعتراض ہوتا تو واپس بھیج دیتا تھا، موجودہ حکومت کے بھی 2 بل واپس کیے۔
واضح رہے کہ گزشتہ روز سابق ویزر اعظم اور چیئرمین پاکستان تحریک انصاف (پی ٹی آئی) عمران خان نے کہا تھا کہ زرداری اور نواز شریف اپنی پسند کا آرمی چیف لانا چاہتے ہیں کیونکہ انہوں نے پیسا چوری کیا ہوا ہے، یہ ڈرتے ہیں کہ یہاں کوئی تگڑا اور محب وطن آرمی چیف آگیا تو وہ ان سے پوچھے گا، اس ڈر سے یہ حکومت میں بیٹھے ہیں کہ اپنی پسند کے آرمی چیف کا تقرر کریں گے۔
ان کا کہنا تھا کہ کیا آرمی چیف ان سے این او سی لے کر بنائیں گے، یہ لوگ سیکیورٹی رسک ہیں، یہ دو لوگ ملک کے غدار ہیں، کسی صورت ملک کی تقدیر ان کے ہاتھ میں نہیں ہونی چاہیے، اس ملک کا آرمی چیف میرٹ پر ہونا چاہیے، جو میرٹ پر ہو اس کو آرمی چیف بننا چاہیے، کسی کی پسند کا آرمی چیف نہیں ہونا چاہیے۔