لاہور: (سچ خبریں) پاکستان تحریک انصاف کے رہنماء فواد چوہدری نے کہا ہے کہ عدالتی حکم پر عمل درآمد نہ ہوا تو سپریم کورٹ وزیراعظم کو فارغ کر دے گی۔
میڈیا رپورٹس کے مطابق اپنے ایک انٹرویو میں انہوں نے کہا کہ سپریم کورٹ الیکشن کرانے کے کیس میں فیصلہ تو دے چکی ہے، اب تین رکنی بنچ صرف عمل درآمد کا بنچ ہے اور اگر عدالتی حکم پر عمل درآمد نہ ہوا تو سپریم کورٹ پیر کے روز ملک کے ایک اور وزیراعظم کو فارغ کر دے گی۔
فواد چوہدری نے میڈیا سے گفتگو میں بتایا کہ مجھ پر 7 کیسز ہیں جن کا کوئی سر پیر نہیں، میرے خلاف دہشت گردی کا مقدمہ درج کیا گیا حالانکہ میں لاہور میں تھا ہی نہیں، اظہر مشوانی اور شاہد حسین کو اغوا کیا گیا، انگلینڈ کے شہری کو اٹھایا گیا تو اس کی منتیں شروع کر دیں کہ باہر جا کر بتانا کچھ نہیں، اظہر مشوانی اور شاہد حسین کو ایک ہی روز اٹھا کر مسنگ پرسن بنایا گیا۔
رہنما پی ٹی آئی نے کہا کہ شہریوں کے اغوا میں ملوث لوگوں کو سامنے لا کر ان کے خلاف کارروائی کرنا ہو گی، شہریوں کو اٹھا کر مسنگ پرسن بنایا جارہا ہے، ریاست کی طرف سے شہریوں کے خلاف کی جانے والی کارروائیوں سے 8 لاکھ شہری ملک چھوڑ گئے، صوبائی ہائیکورٹس کو اس بارے میں نوٹس لینا چاہیے۔ انہوں نے کہا کہ حکومت آئین پر حملہ کر رہی ہے اور ہم آئین پر عمل چاہتے ہیں،آئین پر عمل نہ کیا گیا تو ملک کو بہت نقصان ہو گا، مجھ پر الزام ہے میں نے لوگوں کو اکسایا،میں اکسانے والوں سے نہیں سمجھنے والوں میں سے ہوں، کل کور کمیٹی میٹنگ میں انتخابات ملتوی کیس کی آپ بیتی بیان کی۔
ادھر سیشن عدالت میں فواد چوہدری کیخلاف زمان پارک میں سڑک بند کرنے اور اشتعال انگیز پریس کانفرنس سے متعلق کیس کی سماعت ہوئی، جہاں عدالت نے فواد چوہدری کی عبوری ضمانت میں 13 اپریل تک توسیع کر دی، عدالت نے انہیں شامل تفتیش ہونے کا حکم دے دیا۔