سچ خبریں: فرانسیسی پولیس کے ہاتھوں ایک نوجوان کی ہلاکت کے خلاف احتجاج میں اس ملک کی سڑکوں پر افراتفری اور کشیدگی میں اضافے کے بعد فرانس کے وزیر انصاف نے فرانسیسی والدین سے کہا کہ وہ اپنے بچوں کو قابو میں رکھیں۔
فرانس این نیوز ایجنسی کی رپورٹ کے مطابق فرانسیسی پولیس کے ہاتھوں ایک نوجوان کی ہلاکت کے خلاف اس ملک کے مختلف شہروں میں سڑکوں پر ہونے والے ہنگاموں کے بعد اس ملک کے وزیر انصاف ایرک ڈوپونٹ مورٹی نے والدین سے کہا کہ وہ اپنے بچوں کو کنٹرول کریں اور انہیں سڑک پر آنے سے روکیں۔
یہ بھی پڑھیں: فرانسیسی عوام کیوں سڑکوں پر اترے ہیں؟
یاد رہے کہ مورٹی نے فرانسیسی سڑکوں پر ہونے والے حالیہ تشدد کے شرکاء کے ساتھ متعلقہ حکام کے فوری، فیصلہ کن اور منظم ردعمل کی تفصیلات بیان کیں۔
قابل ذکر ہے کہ اطلاعات کے مطابق فسادات میں گرفتارکیے جانے والے افراد میں سے ایک تہائی نابالغ اور بے روزگار نوجوان جبکہ فرانس کے وزیر انصاف نے ان پرتشدد مظاہروں کے بارے میں کہا کہ وہ والدین جو اپنے بچوں میں دلچسپی نہیں رکھتے اور انہیں دیر تک سڑکوں پر گھومنے دیتے ہیں، یہ جانتے ہوئے کہ وہ کیا کر رہے ہیں ،انہیں دو سال قید اور 30000 یورو جرمانے کا سامنا کرنا پڑے گا۔
انہوں نے تاکید کی کہ بچوں کی پرورش اور تربیت حکومت کی ذمہ داری نہیں ہے، حکومت والدین کی مدد کر سکتی ہے لیکن ان کی جگہ نہیں لے سکتی۔
مزید پڑھیں:کیا فرانس میں خانہ جنگی ہونے جا رہی ہے؟
یاد رہے کہ فرانس کے وزیر انصاف نے اس بات کی طرف اشارہ کیا گیا ہے کہ بچوں کو عدالت میں پیش کرنے کے وقت اگر ان کے والدیں حاضر نہیں ہوں گے تو یا انہیں پیش کرنے کے لیے پولیس کا سہارہ لیا جائے گا یا براہ راست ان پر جرمانے عائد کیا جائے گا۔
فرانس کے وزیر انصاف نے یہ بھی کہا کہ ہم سوشل میڈیا کے نوجوان صارفین کے صارف اکاؤنٹس کو بند کرنے کا ارادہ رکھتے ہیں جو اس پلیٹفارم کو مظاہرے کرنے کے وقت، جگہ اور طریقہ کا تعین کرنے کے لیے استعمال کرتے ہیں۔
انہوں نے مزید کہا کہ اگر بچے مظاہروں کے دوران کوئی نقصان کرتے ہوئے تو اس کی قیمت ان کے والدین سے لی جائے گی۔