اسلام آباد:(سچ خبریں) چیئرمین پیپلز پارٹی بلاول بھٹو زرداری نے کہا ہے کہ کینڈین وزیراعظم جسٹن ٹروڈو نے پارلیمنٹ میں کھڑے ہوکر بھارت پر ایک سکھ کینڈین شہری کو قتل کرنے کا جو الزام عائد کیا ہے یہ ایک بہت بڑا الزام ہے، وقت آچکا ہے کہ عالمی برادری اعتراف کرے کہ بھارت ایک بدمعاش ہندوتوا انتہاپسند ریاست بن چکا ہے۔
لاہور میں میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے بلاول بھٹو نے کہا کہ وفاق اور پنجاب میں ترقیاتی اسکیموں پر کام جاری ہے، پہلے سے جاری ترقیاتی اسکیموں کے حوالے سے وفاق اور تمام صوبوں میں لیول پلیئنگ فیلڈ ہونی چاہیے۔
انہوں نے کہا کہ پریکٹس اینڈ پروسیجر ایکٹ پارلیمنٹ کی بالادستی اور خود عدلیہ کے لیے اہم ہے اس لیے اس کی فل کورٹ سماعت ایک خوش آئند فیصلہ ہے۔
ان کا کہنا تھا کہ اس کیس کا فیصلہ آئے گا تو الیکشن سمیت دیگر کیسز کے حوالے سے بینچ کی تشکیل کے بارے میں زیادہ وضاحت ہوجائے گی۔
بلاول بھٹو کا کہنا تھا کہ سی ای سی کے اجلاس میں لیول پلیئنگ فیلڈ کے حوالے سے تحفظات دور کرنے کا اختیار آصف زرداری صاحب کو دے دیا گیا ہے اس لیے اب یہ مناسب نہیں ہے کہ میں ہر روز اس بارے میں بات کروں، جہاں تک لیول پلیئنگ فیلڈ کی بات ہے وہ سب ہی کو نظر آرہی ہے۔
لیول پلیئنگ فیلڈ کی شکایت کِس سے ہونے سے متعلق سوال کے جواب میں بلاول بھٹو نے کہا کہ لیول پلیئنگ فیلڈ کی شکایت مسلم لیگ (ن) سے ہے، کسی اور سے شکایت ہوتی تو اس کا نام لے کر ذکر کرتا۔
انہوں نے کہا کہ وفاق اور پنجاب میں ترقیاتی اسکیموں پر کام جاری ہے، پہلے سے جاری ترقیاتی اسکیموں کے حوالے سے وفاق اور تمام صوبوں میں لیول پلیئنگ فیلڈ ہونی چاہیے۔
انتخابات کی تاریخ سے متعلق سوال کے جواب میں چیئرمین پیپلز پارٹی نے کہا کہ انتخابات کی تاریخ اور شیڈول کے اعلان کا اختیار اسٹیبلشمنٹ یا کسی اور کے پاس نہیں الیکشن کمیشن کے پاس ہے۔
انہوں نے کہا کہ پیپلزپارٹی میں ہر روز کوئی نہ کوئی شامل ہو رہا ہے، کوئی پابندی یا رکاوٹیں نہیں ہیں، سوشل میڈیا پر پھیلائے جانے والے جھوٹ اور پروپیگنڈا پر دھیان نہ دیں۔
بلاول بھٹو نے کہا کہ کینڈین وزیراعظم جسٹن ٹروڈو نے پارلیمنٹ میں کھڑے ہوکر بھارت پر ایک سکھ کینڈین شہری کو قتل کرنے کا جو الزام عائد کیا ہے یہ ایک بہت بڑا الزام ہے، میرا خیال ہے کہ اب دنیا کے سامنے بھارت بےنقاب ہوچکا ہے۔
انہوں نے کہا کہ کب تک عالمی برادری اور بالخصوص مغربی ممالک بھارت کے اس قسم کے واقعات کو نظر انداز کرتے رہیں گے؟ وقت آچکا ہے کہ عالمی برادری اعتراف کرے کہ بھارت ایک بدمعاش ہندوتوا انتہاپسند ریاست بن چکا ہے۔
ان کا کہنا تھا کہ بھارت صرف کشمیر میں نہیں بلکہ پاکستان میں بھی دہشت گردی کر رہا ہے اور اب نیٹو کے رکن ممالک کی خود مختاری کی بھی خلاف ورزی کر رہا ہے۔
انہوں نے کہا کہ یہ صرف کینیڈا کی خود مختاری کی خلاف ورزی نہیں بلکہ عالمی قانون اور اقدار کی بھی خلاف ورزی ہے، پاکستان کو کینیڈا کے ساتھ کھڑے ہونا چاہیے اور بھارت جیسی مذہبی انتہا پسند ریاست کا اصل چہرہ عالمی سطح پر نمایاں کرنا چاہیے۔
سابق وزیر خارجہ نے کہا کہ پاکستان میں اس وقت مہنگائی تاریخی سطح پر پہنچ چکی ہے، آج پاکستانی عوام کا سب سے بڑا مسئلہ مہنگائی ہے، ان کو اس سے کوئی غرض نہیں ہے کہ کس کا کون سا مارچ چل رہا ہے یا قیدی نمبر فلاں فلاں کدھر ہے۔
انہوں نے کہا کہ ہماری ترجیح یہ ہونی چاہیے کہ مہنگائی کے اس دور میں عام آدمی کو کیسے ریلیف دیں، آئندہ عام انتخابات میں عوام کا اپنے نمائندے منتخب کرنے کا موقع ملے گا جو عوام کے مفاد کا مدنظر رکھتے ہوئے فیصلے کریں گے۔