اسلام آباد (سچ خبریں) وفاقی وزیر داخلہ شیخ رشید کا کہنا ہے کہ حکومتِ پاکستان کا ایک ہی مؤقف ہے کہ ہم امن چاہتے ہیں انہوں نے سیکیورٹی خدشات کے پیش نظر افغانستان کے ساتھ چمن بارڈر بند کرنے کا عندیہ دیتے ہوئے کہا کہ وہاں کے حالات دیکھ کر سرحد بند کرنے کا فیصلہ کیا جائے گا۔
اسلام آباد میں میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے وزیر داخلہ کا کہنا تھا کہ شکر ہے کہ افغانستان میں خون ریزی نہیں ہوئی اور حکومتِ پاکستان کا ایک ہی مؤقف ہے کہ ہم امن چاہتے ہیں، بارڈر منیجمنٹ ہمارے پاس ہے جبکہ طورخم بارڈر پر صورتحال معمول پر ہے۔
ایک سوال کے جواب میں ان کا کہنا تھا کہ سرحدوں پر پاک فوج موجود ہے، 2 ہزار 686 کلومیٹر پر محیط سرحد پر ہم نے باڑ لگا دی ہے، کچھ خدشات کی بنا پر چمن کا بارڈر بند کریں گے جبکہ افغانستان کا امن پاکستان میں امن سے وابسطہ ہے۔انہوں نے کہا کہ بھارتی میڈیا سمجھتا ہے کہ افغانستان میں سب کچھ آئی ایس آئی نے کیا ہے، ہم افغانستان کے کسی مسئلے میں ملوث نہیں ہیں جبکہ بھارتی ایجنسی ‘را’ تباہ ہوگئی ہے۔
مقبوضہ کشمیر کی آزادی کے روح رواں سید علی گیلانی کے انتقال پر افسوس کا اظہار کرتے ہوئے شیخ رشید نے کہا کہ انہوں نے آخری دم تک بھارتی حکومت کی جانب سے جاری خون کی ہولی کے خلاف جنگ لڑی، تمام پاکستانی انہیں خراج عقیدت پیش کرتے ہیں اور آج ہم نے ان کا سوگ مناتے ہوئے اپنے پرچم بھی سرنگوں رکھے ہیں۔
اپوزیشن اور لانگ مارچ سے متعلق انہوں نے تنبیہ کی کہ ایسا وقت آرہا ہے کہ حکومت کو اپوزیشن سے بات کرنی ہوگی، یہ لانگ مارچ کا وقت نہیں ہے یہ آپس میں مل بیٹھ کر ملک کو آگے لے جانے کا وقت ہے، میں واضح طور پر کہہ رہا ہوں کہ ملک میں انتشار کی اجازت کسی شخص کو بھی نہیں دی جائے گی، قومی مفاہمت کو تیار ہیں۔