لاہور: (سچ خبریں) جمعیت علمائے اسلام کے سربراہ مولانا فضل الرحمان کا کہنا ہے کہ میں نے شہباز شریف سے کہا تھا کہ اپوزیشن میں آ جائیں ورنہ کہیں آپ ہماری تحریک کا نشانہ نہ بن جائیں۔ جے یو آئی (ف) پنجاب کی جنرل کونسل سے خطاب میں مولانا فضل الرحمان کا کہ ہم ایک ادارے کی بالادستی کو تسلیم نہیں کرتے، دیہات میں جا کر لوگوں کو اپنے پسندیدہ لوگوں کو ووٹ دینے پر مجبور کیا جاتا ہے۔
انہوں نے خدشہ کیا کہ خدا نخواستہ میں اس ملک کو بنگال کے حالات کی طرف جاتا دیکھ رہا ہوں، پارلیمنٹ کی حیثیت ایک نمائشی ادارے کی ہے جبکہ جمہوریت اپنا مقدمہ ہار رہی ہے۔ مولانا فضل الرحمان نے دعویٰ کیا کہ میری جماعت کو کہا جاتا ہے کہ فلاں امیدوار کو ہمارے حق میں بٹھاؤ، ہمارے امیدواروں سے پیسے مانگے جاتے ہیں، اگر ہم نے ثبوت پیش کیے تو آپ کیلیے کوئی جائے پناہ نہیں بچے گی۔
انہوں نے کہا کہ دھاندلیوں سے پارلیمنٹ بنتی رہے گی تو اہمیت کھو بیٹھے گی، ہمیں جمہوریت کے مطابق تسلسل سے چلنے کیوں نہیں دیا جا رہا؟ ان کا کہنا تھا کہ پارلیمنٹ اپنی مرضی سے لائی جا رہی ہے تا کہ مغربی مفادات کا تحفظ کرے، جمہوریت کو کفرقرار دینے والوں سے ہم لڑ رہے ہیں لیکن ہمیں دیوار سے لگایا جا رہا ہے، حکمرانوں سے توقع مت رکھیں یہ اپنے مرنے سے پہلے اپنی غیرت دفن کر چکے ہیں۔ مولانا فضل الرحمان نے کہا کہ امریکا افغانستان اور فلسطین میں کردار کے بعد کس منہ سے حقوق کی بات کرتا ہے، امریکا کو معلوم ہے کہ یہی لوگ ہمارے لیے مشکل پیدا کر سکتے ہیں، ہم صرف پارلیمنٹ میں نہیں باہر بھی مشکلات پیدا کر سکتے ہیں۔