اسلام آباد: (سچ خبریں) شہباز حکومت کے ابتدائی 8 ماہ میں قرضوں میں اضافے کی تفصیلات سامنے آگئیں، مارچ سے اکتوبر 2024 تک وفاقی حکومت کے قرضے میں 4 ہزار 304 ارب روپے کا اضافہ ہوا۔
ڈان نیوز کے مطابق اسٹیٹ بینک آف پاکستان کی جانب سے جاری کردہ دستاویز کے مطابق مارچ سے اکتوبر 2024 کے دوران وفاقی حکومت کا قرضہ 4 ہزار 304 ارب روپے بڑھا اور اکتوبر 2024 تک یہ قرضہ 69 ہزار 114 ارب روپے ہوگیا۔
اسٹیٹ بینک کے دستاویز کے مطابق فروری 2024 میں وفاقی حکومت کے قرضوں کا حجم 64 ہزار 810 ارب روپے تھا، موجودہ حکومت کے پہلے 8 ماہ میں مقامی قرض میں 4 ہزار 556 ارب روپے کا اضافہ ہوا۔
دستاویز میں بتایا گیا ہے کہ ابتدائی 8 ماہ کی مدت میں مرکزی حکومت کے غیر ملکی قرض میں 251 ارب روپے کی کمی ہوئی۔
اسٹیٹ بینک کے مطابق اکتوبر 2024 تک وفاقی حکومت کا مقامی قرضہ 47 ہزار 231 ارب روپے تھا جب کہ اسی مدت تک وفاقی حکومت کا غیر ملکی قرضہ 21 ہزار 884 ارب روپے تھا۔
دستاویز میں بتایا گیا کہ فروری 2024 تک وفاقی حکومت کا مقامی قرضہ 42 ہزار 675 ارب روپے تھا، فروری 2024 تک مرکزی حکومت کا غیرملکی کاقرضہ 22 ہزار134 ارب روپے تھا۔
واضح رہے کہ شہباز حکومت کے پہلے 8 میں قرضوں میں یہ اضافہ نگران حکومت کے بعد ہوا۔
نگران دور کے 6 ماہ میں یعنی ستمبر 2023 سے فروری 2024 کے دوران وفاقی حکومت کا قرضہ 840 ارب روپے بڑھا تھا۔
دستاویز کے مطابق فروری 2024 یعنی نگران دور کے آخری مہینے میں وفاقی حکومت کا قرضہ 64 ہزار 810 ارب روپے تھا اور اگست 2023 میں وفاقی حکومت کا قرضہ 63 ہزار 970 ارب روپے تھا۔