لاہور: (سچ خبریں) پی ٹی آئی کے وائس چیئرمین شاہ محمود قریشی کی چیئرمین پی ٹی آئی عمران خان سے دوبارہ ملاقات کی اطلاعات سامنے آگئیں۔ نجی ٹی وی نے ذرائع کا حوالہ دیتے ہوئے رپورٹ کیا ہے کہ شاہ محمود قریشی کی عمران خان سے ایک اور ملاقات ہوئی ہے، اس ملاقات میں سیاسی صورتحال اور جیلوں میں قیدکارکنوں کی رہائی کے لیے اقدامات پر تبادلہ خیال کیا گیا۔
اس سے پہلے جیل سے رہا ہونے کے بعد اگلے ہی روز بھی وائس چیئرمین پی ٹی آئی شاہ محمود قریشی نے سابق وزیراعظم عمران خان سے ملاقات کی تھی جس کے حوالے سے خبریں آئیں وہ ملاقات تلخی پر اختتام پذیر ہوئی، تاہم عمران خان نے شاہ محمود قریشی کے ساتھ تلخی کی بھی تردید کر دی، میڈیا نمائندگان سے غیر رسمی گفتگو کے دوران صحافی نے سوال کیا کہ شاہ محمود قریشی سے کیسی میٹنگ رہی؟ اس کے جواب میں عمران خان نے کہا کہ کیسی میٹنگ ہونی تھی، بیچارے کو ایک مہینہ جیل میں رکھا ہے، انڈر ایج بچوں کو بھی پکڑا ہوا ہے، شاہ محمود قریشی نے یہ فارمولا دیا کہ ظلم ہو رہا ہے ان کو باہر لانا ہے، شاہ محمود قریشی فارمولہ لیکر آئے کہ اپنے لوگ ہم نے جیلوں سے نکالنے ہیں۔
عمران خان نے کہا کہ جمہوریت میں مائنس نہیں ہوتا جمہوریت میں صرف پبلک مائنس کرتی ہے، مسائل کا حل صرف شفاف انتخابات ہیں، میں باہر جانے کا سوچ بھی نہیں سکتا، نہ میرے پاس اربوں ڈالر پڑے ہوئے ہیں، نو مئی کے واقعات کی غیر جانبدارانہ تحقیقات ہونی چاہیئں۔ ایک اور سوال کے جواب میں سابق وزیراعظم نے کہا کہ جہانگیر ترین کے پارٹی میں شامل ہونے والے پی ٹی آئی رہنماؤں کو گڈ لک کہتا ہوں، جمہوریت میں کوئی کسی کو مائنس نہیں کرسکتا، مائنس صرف ووٹر اور عوام کرسکتی ہے، 9 مئی کو ہونے والے واقعات میں ملوث افراد کے خلاف کارروائی ہونی چاہئے، چار سو روپے کا پاؤنڈ ہوچکا ہے، میری تو باہر کوئی جائیداد بھی نہیں ہے، میں باہر جاکر کیا کروں گا۔