اسلام آباد: (سچ خبریں) شام سے بیروت جانے والے 318 پاکستانی شہری چارٹرڈ طیارے کے ذریعے پاکستان روانہ ہوگئے جو 13 دسمبر کی درمیانی شب اسلام آباد انٹرنیشنل ایئرپورٹ پہنچیے۔
ڈان نیوز کی رپورٹ کے مطابق شام میں حالات خراب ہونے کے بعد بیروت جانے والے 318 پاکستانی شہریوں کو بیروت ایئر پورٹ سے پاکستان کے سفیر نے رخصت کیا۔
وزارت منصوبہ بندی کی جانب سے جاری اعلامیے کے مطابق شام میں پھنسے پاکستانی شہریوں کے براستہ بیروت پاکستان پہنچنے پر وفاقی وزیر منصوبہ بندی احسن اقبال سمیت وزیراعظم آفس، وزارت خارجہ، وزارت سمندر پار پاکستانیز اور نیشنل ڈیزاسٹرمینیجنٹ اتھارٹی (این ڈی ایم اے) کے نمائندے استقبال کیا۔
اعلامیہ میں مزید کہا گیا کہ وزیر اعظم شہباز شریف نے پاکستانی شہریوں کے انخلا کے لیے لبنان کے وزیراعظم کے ساتھ بھی گفتگو کی جس کے بعد براستہ بیروت انخلا ممکن ہوا۔
وزارت سمندر پار پاکستانیز کی جانب سے پاکستانی شہریوں کی سہولت کے لئے خصوصی سہولت ڈیسک قائم کیا گیا ہے، چارٹرڈ طیارہ 13 دسمبر کی درمیانی شب اسلام آباد انٹرنیشنل ایئرپورٹ پہنچا
قبل ازیں آج ترجمان دفتر خارجہ ممتاز زہرہ بلوچ نے کہا تھا کہ پاکستانی سفارتخانہ شام میں تمام پاکستانیوں کو معاونت فراہم کرنے میں مصروف ہے اور 300 سے زائد پاکستانی شام سے محفوظ طریقے سے پاکستان پہنچ چکے ہیں۔
ترجمان دفتر خارجہ ممتاز زہرہ بلوچ نے ہفتہ وار بریفنگ دیتے کہا تھا کہ پاکستان شام کی خودمختاری اور سالمیت کی بھرپور حمایت کرتے ہیں، پاکستان کو شام میں اسرائیلی جارحیت پر تشویش ہے، اسرائیل کی جانب سے حملوں میں شام کے آبادیوں کو تباہ کیا گیا۔
ان کا کہنا تھا کہ پاکستان اسرائیل کی جانب سے شام کے علاقوں پر قبضے کی مذمت کرتا ہے، کسی بیرونی قوت کو شامی لوگوں کا مستقبل طے کرنے کا حق نہیں، ہم شام میں عوام کی حمایت یافتہ حکومت کا مطالبہ کرتے ہیں۔
واضح رہے کہ گزشتہ روز وزیراعظم شہباز شریف کی زیر صدارت شام میں محصور پاکستانیوں کے حوالے سے اہم اجلاس منعقد ہوا تھا جس میں بیروت پہنچنے والے شہریوں کو چارٹرپرواز کے ذریعے وطن واپس لانے کا فیصلہ کیا گیا تھا جب کہ ایک روز قبل وزیر اعظم نے شام میں محصور پاکستانیوں کے انخلا کے لیے لبنان کے وزیر اعظم سے رابطہ کیا تھا۔
یاد رہے کہ شام کے دارالحکومت دمشق میں باغیوں کے قبضے کے نتیجے میں معزول صدر بشارالاسد کے طویل مدتی اقتدار کا خاتمہ ہوگیا تھا جس کے بعد محمد البشیر کو شام میں عبوری حکومت کے وزیراعظم کے طور نامزد کیا گیا تھا۔