لاہور(سچ خبریں) سینئر صوبائی وزیرپنجاب عبدالعلیم خان نے استعفے سے متعلق وزیراعظم کو آگاہ کردیا ہے،علیم خان کا کہنا ہے کہ ذاتی مصروفیات کی بناء پر وزارت نہیں سنبھال سکتا۔ ذرائع کے مطابق تحریک انصاف کے سینئر وزیرپنجاب عبدالعلیم خان نے چند روز قبل وزیراعظم سے ملاقات میں اپنا استعفیٰ پیش کیا، علیم خان کو استعفا قبول کرنے سے متعلق وزیراعظم کے جواب کا انتظار ہے۔
علیم خان نے استعفے میں مئوقف اپنایا کہ ذاتی مصروفیات کی بناء پر وزارت نہیں سنبھال سکتا، اس لیے استعفا قبول کیا جائے۔ سینئر صوبائی وزیر عبدالعلیم خان نے کہا کہ وزیراعظم سے 6ماہ پہلے ملاقات ہوئی تھی ، ملاقات میں مستعفی ہونے کی اجازت مانگی تھی ، وزیراعظم نے مجھے انتظار کرنے کا کہا تھا، وزیراعظم کو بتایا تھا کہ میں ذاتی مصروفیات کی بناء پر ذمہ داری جاری نہیں رکھ سکتا، وزیراعظم جب بھی منظوری دیں گے میں کابینہ سے مستعفی ہوجاؤں گا، ابھی میں بطور وزیر کام کررہا ہوں۔
واضح رہے پی ٹی آئی کے سینئر رہنماء اور سینئر صوبائی وزیر عبدالعلیم خان ان وزراء میں شامل ہیں جن کی وزارتیں تبدیل کیے جانے کاا مکان ہے۔ ذرائع کا کہنا ہے کہ پنجاب کابینہ میں مستند اداروں کی رپورٹ پر5 وزراء کی وزارتوں کی تبدیلی کا امکان ہے، وزراء کی3 سالہ کارکردگی سے متعلق مستند اداروں نے رپورٹس مرتب کرلی ہیں، رپورٹ وزیراعظم عمران خان کو پیش کی جائے گی۔
وزیراعظم کی منظوری کے بعد وزیراعلیٰ پنجاب کابینہ میں ردوبدل کریں گے۔ بتایا گیا ہے کہ پانچ وزراء کے قلمدان واپس لینے کا امکان ہے۔ 3 سالہ کارکردگی غیرتسلی بخش کے باعث بعض وزرا کے محکموں میں ردوبدل کیا جاسکتا ہے۔ جن وزراء کی وزارتیں خطرے میں ہیں ان میں ترین گروپ کے وزراء بھی شامل ہیں۔ ذرائع نے امکان ظاہر کیا ہے کہ وزیرمحنت انصرمجید نیازی، نعمان لنگڑیال، اجمل چیمہ کی وزارتوں میں بھی ردوبدل کیا جاسکتا ہے، حافظ ممتاز ، وزیر خوراک عبدالعلیم خان سے بھی ایوان اقتدار کے اعلی حلقے ناخوش ہیں۔
وزیرٹرانسپورٹ جہانزیب کھچی،وزیرلٹریسی اینڈ نان فارمل بیسک ایجوکیشن راشد حفیظ ،وزیرماحولیات باؤ رضوان اور وزیرہائرایجوکیشن راجہ یاسرہمایوں کا بھی ممکنہ تبدیلی کا امکان ہے۔ ذرائع کا کہنا ہے کہ نئے پارٹی رہنماؤں کو بھی ٹاسک سونپا جاسکتا ہے۔