?️
اسلام آباد:(سچ خبریں) پاکستان بار کونسل (پی بی سی) نے چیئرمین پی ٹی آئی عمران خان کے وکلا کو سپریم کورٹ کی جانب سے دی گئی ان ہدایات پر تاسف اور تحفظات کا اظہار کیا ہے جن میں کہا گیا ہے کہ وہ وفاقی حکومت کے ان الزامات کا جواب دیں کہ پی ٹی آئی نے 25 مئی کو پارٹی مارچ کے دوران ڈی چوک نہ پہنچنے کے اپنے وعدوں کی خلاف ورزی کی۔
ہفتہ کے روز جاری ہونے والے ایک بیان میں پاکستان بار کونسل کے وائس چیئرمین حفیظ الرحمٰن چوہدری اور ایگزیکٹو کمیٹی چیئرمین پیر محمد مسعود چشتی نے تاسف کا اظہار کرتے ہوئے کہا کہ پی ٹی آئی وکلا وکیل بابر اعوان اور فیصل فرید 25 مئی کی انتہائی عجیب و غریب اور غیر معمولی صورتحال کے دوران اپنے تجربے اور قابلیت کے مطابق وضاحت اور مدد کے لیے عدالت عظمیٰ میں پیش ہوئے تھے۔
بیان میں کہا گیا ہے کہ پاکستان بار کونسل بطور قانونی پیشے کا بنیادی ادارہ ہونے کے سپریم کورٹ پر زور دیتا ہے کہ وہ جواب طلبی کے اپنے احکامات واپس لے۔ بیان میں کہا گیا ہے کہ بابر اعوان اور فیصل فرید اسلام آباد ہائی کورٹ بار ایسوسی ایشن کے کیس میں فریق نہیں تھے اور نہ ہی انہوں نے اپنے پاور آف اٹارنی یا انڈرٹیکنگز جمع کرائے تھے۔
انہوں نے کہا کہ ملک بھر کے وکلا بار کی آزادی کے ساتھ عدالتی نظام میں وکلا کے کام کے بارے میں گہری تشویش کا شکار ہیں، انہوں نے مزید کہا وکلا کو جاری ہدایات پر وکلا برادری کے تحفظات ہیں۔
اپنے 26 اکتوبر کے حکم میں سپریم کورٹ نے بابر اعوان اور فیصل فرید کو ہدایت جاری کی تھی کہ وہ ایڈیشنل اٹارنی جنرل چوہدری عامر رحمٰن کی جانب سے لگائے الزامات کا جواب دینے کے لیے اپنے جواب 31 اکتوبر تک یا اس سے قبل جمع کرائیں، کیس کی سماعت آئندہ ہفتے دوبارہ مقرر کی جائے گی۔.
اپنے حکم نامے میں عدالت عظمیٰ نے کہا کہ عامر رحمٰن نے اپنے دلائل میں سپریم کورٹ کے 25 مئی اور 26 مئی کے احکامات کے مندرجات کا حوالہ دیتے ہوئے نشاندہی کی کہ جلسے سے متعلق دو وکلا نے پی ٹی آئی چیرمین عمران خان کی جانب سے پارٹی کی ریلی اسلام آباد کے ایچ نائن اور جی نائن سیکٹرز کے درمیان واقع گراؤنڈ میں کے انعقاد کے حوالے سے ضمانتیں دیں۔
وکلا کی جانب سے جمع کرائی گئی انڈرٹیکس میں کہا گیا تھا کہ ریلی کے باعث سری نگر ہائی وے پر کسی قسم کی پریشانی یا رکاوٹ نہیں ہو گی، شہریوں کو کسی قسم کی تکلیف نہیں ہوگی، ریلی پرامن، قانونی دائرہ کار میں رہتے ہوئے منقعد کی جائے گی اور اس دوران سرکاری یا نجی املاک کو نقصان نہیں پہنچایا جائے گا۔
حکم نامے میں کہا گیا کہ ایڈیشنل اٹارنی جنرل نے عدالت عظمیٰ کو اسلام آباد کیپیٹل ٹیریٹری، انٹیلی جنس بیورو اور انٹر سروسز انٹیلی جنس کی جانب سے دائر رپورٹس بھی پڑھ کر سنائیں اور مؤقف اپنایا دی کہ جن لوگوں نے انڈرٹیکنگ دی اور جس شخص کی جانب سے بیان حلفی دیا گیا انہوں نے خلاف ورزی کرتے ہوئے توہین عدالت آرڈیننس 2003 کی خلاف ورزی کی۔
عامر رحمٰن نے استدعا کی تھی کہ حلف نامے کی خلاف ورزی پر عمران خان اور دونوں وکیلوں کے خلاف توہین کی کارروائی شروع کی جائے۔


مشہور خبریں۔
امریکہ نے جاتے وقت کابل ایئرپورٹ کا 70 فیصد سامان تباہ کر دیا:طالبان
?️ 30 اگست 2022سچ خبریں:افغانستان کی ایوی ایشن آرگنائزیشن نے اعلان کیا کہ کابل ایئرپورٹ
اگست
نظام تعلیم میں جدت لانا حکومت کی اولین ترجیحات میں شامل ہے۔ وزیراعظم
?️ 24 جولائی 2025اسلام آباد (سچ خبریں) وزیراعظم محمد شہباز شریف نے کہا کہ نظام
جولائی
خیبرپختونخوا اسمبلی میں سینیٹ انتخابات ملتوی کرنے کا تحریری فیصلہ جاری
?️ 2 اپریل 2024پشاور: (سچ خبریں) سینیٹ کی 30 خالی نشستوں پر پولنگ کا عمل
اپریل
میدانِ جہاد سے شہادت تک، سید حسن نصر اللہ کے دیرینہ ساتھی سید ہاشم صفی الدین کون ہیں؟
?️ 23 فروری 2025 سچ خبریں:سید ہاشم صفی الدین، جو نہ صرف حزب اللہ کی
فروری
محاصرہ کے خلاف محاصرہ
?️ 14 مارچ 2025سچ خبریں: یمن کی انصار اللہ تحریک کے سربراہ سید عبدالملک بدر الدین
مارچ
اسٹاک ایکسچینج میں مسلسل تیسرے روز شدید مندی، انڈیکس میں 1124 پوائنٹس کی کمی
?️ 20 دسمبر 2023اسلام آباد: (سچ خبریں) پاکستان اسٹاک ایکسچینج میں مسلسل دوسرے روز سے
دسمبر
پی ڈی ایم نے مذاکرات کی پیشکش کی ہے، عمران خان کا دعویٰ
?️ 21 نومبر 2022لاہور: (سچ خبریں) سابق وزیر اعظم اور چیئرمین پی ٹی آئی عمران
نومبر
صیہونی کابینہ میں اختلاف کی اہم وجوہات
?️ 6 جنوری 2024سچ خبریں: 7 اکتوبر کے آپریشن میں تل ابیب کی ناکامی کے
جنوری