کراچی (سچ خبریں)سندھ کے ضلع گھوٹکی میں ڈہرکی کے قریب اسٹیشن پر کراچی جانے والی سرسید ایکسپریس ٹریک پرموجود ملت ایکسپریس سے ٹکراگئی جس کے نتیجے میں 33 سے زائد افراد جاں بحق ہوگئے اور متعدد زخمی ہوئے ، ٹرینوں کے حادثے کے بعد متعدد مسافر ٹرینوں کی آمد و رفت تعطل کا شکار ہے۔
حادثہ اس وقت پیش آیا جب سرگودھا جانے والی ملت ایکسپریس ٹرین کی 10 سے زائد بوگیاں پٹڑی سے اتر گئیں اور لاہور سے کراچی جانے والی سرسید ایکسپریس ان بوگیوں سے ٹکرا گئی۔حادثے میں 50 مسافر زخمی بھی ہوئے جبکہ متعدد تاحال بوگیوں میں پھنسے ہوئے ہیں۔
ترجمان پاکستان ریلوے نے تصدیق کی کہ کراچی سے سرگودھا آنے والی ملت ایکسپریس کی بوگیاں پٹڑی سے اتر کر ڈاؤن ٹریک پر جاگریں اور راولپنڈی سے آنے والی سرسید ایکسپریس ان بوگیوں سے ٹکرا گئی۔انہوں نے بتایا کہ روہڑی سے ریلیف ٹرین جائے حادثہ کی طرف روانہ کردی گئی ہے، اس کے علاوہ ریلوے انتظامیہ اور مقامی پولیس سمیت ضلعی انتظامیہ ریلیف کے لیے موقع پر موجودہے۔
علاوہ ازیں گھوٹکی کے ڈپٹی کمشنر عثمان عبد اللہ نے بتایا کہ واقعے میں کم از کم 33 افراد جاں بحق اور 50 زخمی ہوئے ہیں۔انہوں نے بتایا کہ حکام کو شہریوں کو بچانے میں دشواری کا سامنا کرنا پڑا کیونکہ بوگیاں الٹ گئیں۔
انہوں نے مزید کہا کہ ہلاکتوں کی تعداد میں اضافہ ہوسکتا ہے کیونکہ ایک بوگی میں 30 سے 35 مسافر پھنسے ہوئے ہیں۔ڈپٹی کمشنر عثمان عبداللہ نے بتایا کہ معلومات کی بروقت فراہمی کے لیے انفارمیشن ڈیسک قائم کردی گئی ہے جبکہ ریلیف کیمپ لگادیا گیا ہے۔