اسلام آباد:(سچ خبریں) سیاسی حریفوں کو انتخابات میں اپنا سامنا کرنے کا چیلنج دیتے ہوئے پی ٹی آئی کے چیئرمین عمران خان نے انہیں یاد دلایا کہ جب ’اسٹیبلشمنٹ اور الیکشن کمیشن آپ کے ساتھ ہے تو پھر (آپ) الیکشن سے کیوں بھاگ رہے ہیں؟‘
ایک ویڈیو لنک کے ذریعے انتخابی مہم کے آغاز اور پارٹی کے 27 ویں یوم تاسیس سے خطاب کرتے ہوئے عمران خان نے یاد دلایا کہ انہیں 2018 کے انتخابات جیتنے کے بعد ’سیلیکٹڈ‘ ہونے کے الزامات کا سامنا کرنا پڑا تھا ’اب سلیکٹرز آپ کے ساتھ ہیں، انتخابات میں میرا سامنا کریں‘۔
اس موقع پر عمران خان نے اعلان کیا کہ ان کی پارٹی آئندہ یوم تاسیس سے پہلے انتخابات جیت کر ملک کو معاشی بحران سے نکال لے گی۔
اپنے 27 سالہ سیاسی سفر پر روشنی ڈالتے ہوئے پی ٹی آئی کے چیئرمین نے کہا کہ پہلے 15 سال واقعی مشکل تھے جب ان کی پارٹی زیادہ تر ’الیکٹ ایبلز‘ کے لیے مذاق تھی۔
انہوں نے مزید کہا کہ ’جب 1996 میں پارٹی کا آغاز کیا تو یہ 1997 میں ایک بھی سیٹ کے بغیر انتخابات میں بری طرح ہار گئی تھی، 2002 میں یہ صرف ایک سیٹ جیتنے میں کامیاب ہوئی اور زیادہ تر سیاسی پنڈتوں نے اس کی موت کی پیشی گوئی کی تھی کیونکہ زیادہ تر ابتدائی کارکنان چلے گئے تھے‘۔
عمران خان کا کہنا تھا کہ سال 2008 میں انتخابات کا بائیکاٹ کیا گیا اور سیاسی پنڈتوں نے سوچا کہ پارٹی ختم ہو گئی ہے، تاہم 2010 سے پارٹی کے نظریے نے جنم لینا شروع کر دیا اور لوگوں نے اس کے بیانیے پر ردِ عمل دینا شروع کر دیا۔
انہوں نے کہا کہ مینار پاکستان پر 2011 کا جلسہ ایک اہم موڑ ثابت ہوا جب پی ٹی آئی نے سیاسی عروج دیکھا، 2013 میں پارٹی نے قومی اسمبلی کی خاطر خواہ نشستیں حاصل کیں اور خیبرپختونخوا میں حکومت بنائی کیونکہ زیادہ سے زیادہ الیکٹیبلز اسے اقتدار کے لیے ایک سنجیدہ دعویدار کے طور پر سمجھنے لگے، اس نے 2018 کے انتخابات جیتے اور باقی تاریخ آپ کے سامنے ہے۔